لاہور، بیوٹی پارلر میں عورت کی خفیہ ویڈیو بنانے کا معاملہ، واقعے میں کون کون ملوث ہے؟

لاہور، بیوٹی پارلر میں عورت کی خفیہ ویڈیو بنانے کا معاملہ

لاہور، بیوٹی پارلر میں عورت کی خفیہ ویڈیو بنانے کا معامل

یہ واقعہ گزشتہ شب پیش آیا جب 1 خاتون لاہور فیصل ٹاون میں واقع 1بیوٹی پارلر پر مساج کی غرض سے گئی، جہاں کاؤنٹر پر موجود ایک لڑکی نے انسے اوپر جاکر کپڑے تبدیل کرنے کا کہا۔متاثرہ عورت نے بتایا کہ انکے کندھوں میں شدید درد تھا، اس لئے وہ مساج کرانے کیلئے فیصل ٹاون میں واقع ’عروسہ بیوٹی پارلر‘چلی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس بیوٹی پارلر پر گزشتہ پانچ سے 6 سالوں سے جارہی ہیں اور انکی فیملی کی اور خواتین بھی اکثر یہاں آتی رہتی ہیں۔خاتون نے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ جب کاؤنٹر پر لڑکی نے انہیں اوپر جاکر کپڑے تبدیل کرنے کا کہا تو وہ اوپر والی منزل پر چلی گئیں۔

گرین بس کے حوالے سے کوئٹہ کے شہریوں کیلئے بڑی خوشخبری

عورت نے مزید بتایا جب میں لباس تبدیل کررہی تھی تو مجھے شک ہوا کہ میرے اوپر کوئی لائٹ بلنک کررہی ہے، میں نے جلدی سے اپنے کپڑے پہنے اوردوبارہ کاؤنٹر پر آگئی .عورت کا کہنا تھا، ’میں نیچے آئی تو دیکھا کہ کاؤنٹر پر کھڑی لڑکی میری کپڑے تبدیل کرنے کی ویڈیو دیکھ رہی ہے اور تصاویر بنا رہی ہے تو میں نے فوراً کہا کہ آپ لوگ یہ کیا کررہے ہیں، جس پر وہ لڑکی ڈر گئی اور مجھے تسلی دینے لگی متاثرہ عورت نے بتایا کہ انہوں نے فوراً ون فائیو 15 پر کال کی اور تمام واقعہ بتایا، جسکے بعد اس علاقے کا ایس ایچ او تو موقع پر پہنچ گیا مگر خواتین کے بیوٹی پارلر کے اندر داخل ہونے کیلئے کوئی لیڈی پولیس کانسٹیبل انکے ہمراہ نہیں تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لیڈی کانسٹیبل نہ ہونے کی وجہ سے وہ دو گھنٹے تک پارلر میں محبوس رہیں کیونکہ بیوٹی پارلر کے اندر داخل ہونے کیلئے لیڈی پولیس کا ہونا ضروری تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اتنے طویل انتظار کے بعد جب کوئی لیڈی کانسٹیبل یا خاتون پولیس آفیسر وہاں نہیں آئی تو وہ مزید پریشان ہوگئیں اور اپنے گھر والوں کو اس واقعے سے متعلق آگاہ کردیا، بعد ازاں 1لیڈی کانسٹیبل آئی تو اسے سارا واقعہ بیان کیا اور پولیس کو بیوٹی پارلر کا کمپیوٹر اور کپڑے تبدیل کرنے والا روم چیک کرنے کا کہا۔خاتون نے پولیس کو بتایا کہ بیوٹی پارلر میں خفیہ کمیرے لگے ہوئے ہیں اور کمپوٹر میں سب ریکارڈ ہو رہا ہے۔

انہوں نے پولیس سے ریکارڈ کی گئی ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کی درخواست بھی کی اور کہا کہ میری طرح اور بھی خواتین یہاں آتی ہونگی، انکی بھی اس طرح چھپے اور خفیہ کیمروں کی مدد سے ویڈیوز بنائی جاتی ہونگی. انہوں نے بتایا، ’اسی دوران بیوٹی پارلر کی مالکن عروسہ بھی آگئی جسکے موبائل میں بھی یہ سب کچھ ریکارڈ ہو رہا تھا، جب میں نے اس سے کہا کہ یہ ویڈیوز ابھی ڈیلیٹ کرو تو اس نے کہا کہ میں اس کا پاس ورڈ بھول گئی ہوں .متاثرہ خاتون کی شکایت پر پولیس نے ایف آئی درج کرتے ہوئے بیوٹی پارلر کی مالکن کو گرفتار کرلیا.متاثرہ خاتون نے اپنی درخواست میں بیان کیا ہے کہ مذکورہ بیوٹی پارلر کی مالکن عروسہ اور ملازمین کنزا، ثنا اور مبشرہ نے خفیہ طور پر متاثرہ خاتون اور دیگر خواتین کی ویڈیوز اور تصاویر بناکر سخت زیادتی کی لہٰذا انکے خلاف سخت ایکشن لی جائے۔

بڑی عید پر کتنی چھٹیاں ملیں گی؟سرکاری ملازمین کیلئے اہم خبر آگئی

اپنا تبصرہ لکھیں