سستائی ہوگی، پاکستانیوں کیلئے آخر کار اچھی خبر آگئی
اقوام متحدہ نے اقتصادی سروے شائع کیا ہے جس میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی جبکہ مہنگائی میں کمی آئے گی۔ شرح نمو میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوگا جب کہ مالی سال 2025 میں افراط زر کی شرح 26 سے کم ہوکر 12.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی عدم استحکام معیشت، کاروبار اور شہریوں کو متاثر کرتا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ 2022. 2023 میں سیلاب کی تباہی نے زرعی پیداوار اور معیشت کو متاثر کیا، لیکن آئی ایم ایف اور دوست ممالک کی بدولت صورتحال بہتر ہونا شروع ہوئی۔ ٹیکس کی شرح جی ڈی پی کے مقابلے میں کم ہے۔ سروے کے مطابق ایشیا پیسفک خطے کے ترقی پذیر ممالک کو کافی اور طویل مدتی وسائل کی ضرورت ہے۔
ممالک کو اعلیٰ شرح سود پر لیے گئے پچھلے قرض کی ادائیگی یا تعلیم، صحت اور سماجی بہتری پر وسائل خرچ کرنے کے درمیان انتخاب کرنا ہوگا۔ عالمی بینک اور بلومبرگ نے بھی پاکستان میں معاشی استحکام کے آثار کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شرح نمو بڑھنے لگی ہے، معیشت ترقی کر رہی ہے، اگلے مالی سال میں شرح نمو دوگنی اور بتدریج بڑھے گی۔ اسی عرصے میں افراط زر کی شرح میں 11 فیصد کمی متوقع ہے۔ مزید برآں، بلومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ فنانشل ٹائمز اسٹاک ایکسچینج نے چھ ماہ کے لیے پاکستان کی ثانوی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی حیثیت کو برقرار رکھا ہے۔ بلومبرگ کے مطابق اصلاحات کے دوست وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی نئی حکومت معاشی استحکام کی جانب پیش رفت کر رہی ہے۔