پاکستان میں افغانستان سے لائے گئے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے مزید ثبوت سامنے آگئے
افغانستان سے لائے گئے غیر ملکی ہتھیاروں کے پاکستانی سرزمین پر استعمال کے شواہد ایک بار پھر سامنے آگئے۔پاکستان میں افغانستان سے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، افغانستان سے دہشتگرد پاک افغان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کرتے ہیں، دہشتگردوں کو افغانستان میں امریکہ کے چھوڑے گئے ہتھیاروں تک رسائی حاصل ہے، دہشتگردوں نے ان ہتھیاروں کو خطے میں حملوں کیلئے استعمال کیا ہے۔ سیکیورٹی سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔1ماہ کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 29 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا،، نوشکی پشین، ژوب آپریشن میں ہلاک دہشتگردوں سے غیر ملکی اسلحہ اور بارودی مواد برآمد ہوا،
پشین آپریشن کے دوران گرفتار دہشتگرد کی شناخت افغان شہری کے نام سے ہوئی ہے۔ ضلع خیبر میں چار دہشتگرد مارے گئے، ان دہشتگردوں سے غیر ملکی اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا، دہشتگردوں نے گوادر پورٹ پر ناکام حملے میں بھی غیر ملکی ہتھیار استعمال کیے تھے۔باجوڑ ،شمالی وزیرستان، میر علی، میران شاہ میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیا گیا، میانوالی ایئربیس حملے میں دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ غیر ملکی ساختہ تھا۔تمام شواہد سامنے آنے کے بعد، کالعدم ٹی ٹی پی کے زیر استعمال افغانستان سے غیر ملکی اسلحے کی اسمگلنگ، افغان حکومت کے ان دعوؤں پر سوال اٹھاتی ہے کہ ان ہتھیاروں نے کالعدم ٹی ٹی پی کو امریکی انخلاء کے بعد سرحد پار دہشتگرد حملے کرنے میں مدد فراہم کی۔
پشاور کے جنرل ایریا میں آپریشن،پانچ دہشتگرد ہلاک، کیپٹن اور ایک جوان شہید