بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال کی وجوہات

بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال کی وجوہات

بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال کی وجوہات

جے یو آئی کی کال پر آج بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال کی جارہی ہے اور پارٹی کارکنان نے قومی شاہراہوں کو آمدورفت کیلیے بند کردیا ہے.بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 45 کے ری الیکشن میں نتائج میں تبدیلی اور مبینہ دھاندلی کیخلاف جے یو آئی (ف) کیجانب سے صوبے بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دی گئی تھی، جس پر جے یو آئی کے کارکنان نے احتجاجاً قومی شاہراہوں کو آمدورفت کیلیے بند کردیا ہے۔کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ لک پاس کے مقام پر احتجاجاً بند ہے،

سونا خان تھانے کے قریب قومی شاہراہ کو ٹائر جلا کر بلاک کردیا گیا ہے، خضدار میں کوشک کے مقام پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ اور نوشکی میں اسٹیشن کے مقام پر کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ کے علاوہ جے یو آئی کارکنان نے قلعہ سیف اللہ میں بلوچستان کو پنجاب سے ملانیوالی قومی شاہراہ کو کنگری کے مقام پر بند کردیا ہے۔قومی شاہراہیں بند ہونے سے گاڑیوں کی قطار لگ گئی ہیں جب کہ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کوئٹہ میں بھی ہڑتال کیوجہ سے شہر میں ٹریفک کی روانی معمول سے کم ہے جب کہ کاروباری سرگرمیاں بھی ٹھنڈی پڑی ہوئی ہیں۔چند روز قبل عبدالواسع نے کہا تھا کہ بلوچستان کے عوام پر بجلی اور ترقی کا دروازہ مکمل بند کردیا گیا ہے۔ حکومت کے فرائض میں شامل ہے کہ محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم میں عوام کو سہولیات فراہم کی جائے.

انکا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال یہ ہے کہ ہر کوئی اپنے رحم و کرم پر ہے، صوبے میں بدامنی اور بے روزگاری کی صورتحال ہے، چمن میں افغان بارڈر کی بندش کیخلاف بیس جنوری کو احتجاجی جلسہ ہوگا، بارڈر بندش کیخلاف نو فروری کو نوشکی اور تربت، دس فروری چاغی، گیارہ فروری خاران، بارہ فروری واشک ، 13 فروری پنجگور، پندرہ فروری گوادر، 17 فروری حب چوکی اور لسبیلہ میں جلسے کئے جائینگے.

مولانا عبدالواسع نے کہا کہ ہم اپنا حق حاصل کرنیکے لئے ہر آئینی راستہ اختیار کرینگے، سیاسی، جمہوری اور نظریاتی قوتوں کو مایوس کرکے بندوق اٹھا نے پر مجبور کیا جارہا ہے لیکن ہم کسی بھی صورت بندوق نہیں اٹھائینگے، ہم احتجاج اپنی خواہش پر نہیں بلکہ عوام کے جذبات کو مد نظر رکھتے ہوئے کررہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ حلقہ پی بی 45 کے نتائج کا اعلان فارم 45 کے مطابق کیا جائے اور عوام کو بغاوت پر مجبور نہ کیا جائے۔ دوسر ی جانب عوام کا مؤقف ہے کہ احتجاج ہر شخص کا بنیادی حق ہے مگر اسکے لئے قومی شاہراہوں کو بند کرکے عام عوام کو تکلیف پہنچانا درست نہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں