لاہور،لڑکیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی،واش روم میں خفیہ کیمرے کا انکشاف
لاہور پرائیویٹ خواتین ہاسٹلز غیر محفوظ ہونے لگے ہیں. جوہر ٹاؤن میں واقع ہاسٹل کی انتظامیہ نے واش روم میں کیمرے نصب کر کہ خفیہ ویڈیوز بنانی شروع کر دی، ہاسٹل مالک اور انکی اہلیہ کیخلاف پولیس نے مقدمہ درج کردیا.تفصیلات کے مطابق لاہور جوہر ٹاؤن میں نجی گرلز ہاسٹل کے واش روم میں خفیہ کیمرے لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، 1 طالبہ کے چچا کی مدعیت میں متعلقہ تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا، جس میں ساتھ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر متن میں کہا گیا ہے کہ خُفیہ کیمرہ گرلز ہاسٹل کے واش روم میں انتظامیہ کی جانب سے لگایا گیاہے ،خُفیہ کیمرے کے ذریعہ ہاسٹل میں رہائش پذیر لڑکیوں کی نہانے کی ویڈیو ز اور تعاویر بنائی جارہی تھی،
لڑکیوں کا ہاسٹل بی او آر سوسائٹی کا رہائشی میاں سلیم اور اُسکی اہلیہ فوزیہ چلا رہی تھی،مقدمہ میں وہاڑی کا رہائشی صغیر، جھنگ کا محمد زبیر، شیئخو پورہ کا رہائشی تیور شہزاد،پاک پتن کا عرفان اور رحیم یار خان کا علی حسن کو نامزد کیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہےکہ مقدمہ میں نامزد تمام ملزمان پندرہ کال ہوتے ہی موقع سے فرار ہوئے۔مقدمہ ضلع گجرات کے رہائشی ناصر محمود کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد ہاسٹل مالک، اہلیہ اور دیگر ملزمان فرار ہو گئے ہیں،
تاہم مقدمے کے اندراج کے بعد نجی گرلز ہاسٹل خالی کرا لیا گیا۔پولیس کامزید کہنا تھا کہ ہاسٹل میں مختلف شہروں سے آئی چالیس سے زائد طالبات رہائش پذیر تھیں،تفتیشی ٹیموں نے طالبات کے بیانات قلم بند کر لئے ہیں، اپنے بیان میں طالبات نے واش روم میں خفیہ کیمرا لگا ہونے کی تصدیق کی۔
گورنر کے پی نے بھی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو بڑی دھمکی دیدی