کرغزستان میں طلبہ پر حملے کے پیچھے کہانی کیا ہے؟

کرغزستان میں طلبہ پر حملے کے پیچھے کہانی کیا ہے؟

کرغزستان میں طلبہ پر حملے کے پیچھے کہانی کیا ہے؟

کرغزستان کی اصل سٹوری
اب سے کچھ دیر پہلے ایک پاکستانی دوست جو کہ میڈیکل کی تعلیم کی غرض سے تھرڈ ائیر میں پڑھ۔رہا ہے اس سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ پتہ چلا کہ اصل قصہ ایک مصر کی طالبہ کو کچھ مقامی کرغییز سٹوڈنٹس کافی دنوں سے تنگ کررہے تھے ۔تو اس لڑکی نے اپنے ساتھی مصر اور دوسرے طالب علموں سے اسکا تذکرہ کیا ۔تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ اگر وہ کرغزستان کے بدمعاش دوبارہ تنگ کرے تو وہ ان کو اطلاع کرے ۔اس دوران وہ دوبارہ اس مصری طالبہ کو تنگ کرنے لگے تو فون کرنے پر وہ مصری اور دوسرے ممالک کے کچھ طلبہ آئے اور تو تو میں کے بعد لڑائی شروع ہوگئی اور اس لڑائی میں کرغزستان کے سٹوڈنٹس کو اس کا مقابلہ نہ کرسکے اور بھاگنے کی کوشش کرنے لگے اس اثنا میں کسی کرغزستان کے کسی شخص نے ان کی ویڈیو شوشل میڈیا پر شئیر کی اور اسکے بعد مافیا کے غنڈے اور بعد میں پوری بشکیک کے شہری ان غیر ممالک کے سٹوڈنٹس پر چڑھ دوڑے جس میں کئی طلبہ و طالبات زخمی ہونے کے ساتھ شہید بھی ہوگئے اور حالات اب بھی کنٹرول سے باہر ہے اور مقامی پولیس بھی مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے

کرغزستان کے وفاقی دارالحکومت بشکیک میں پاکستانی طلبہ پر تشدد اور حملوں کی حقیقت سامنے آگئی ہے جس میں پاکستانی طلبہ کا کہنا تھا کہ جھگڑا کرغز طلبہ کے مصری طالبات کو ہراساں کرنے پر شروع ہوئی تھی اور مصری طلبہ کے ردعمل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے۔کرغز طلبہ نے غیرملکی طلبا و طالبات پر حملے کئے اور سوشل میڈیا پر حملوں کیلئے اکسایا گیا، ہاسٹل میں لڑکوں اور لڑکیوں پر تشدد بھی کیا،بشکیک میں تیرہ مئی کو بودیونی کے ہاسٹل میں غیرملکی اور مقامیطلبہ میں لڑائی ہوئی تھی،

جھگڑے میں ملوث تین غیرملکیوں کو حراست میں لیا گیا ،تفصیلات کے مطابقسترہ مئی کی شام چوئی کرمنجان دتکا کے علاقے میں مقامیوں نے احتجاج کیا، مقامی افراد نے لڑائی جھگڑے میں ملوث غیرملکیوں کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کیاہے ، بشکیک سٹی داخلی امور ڈائرکٹریٹ کے سربراہ نے مظاہرہ ختم کرنے کی درخواست کی۔میڈیا کے مطابق حراست میں لئے گئے غیرملکیوں نے بعد میں معافی بھی مانگی لیکن مظاہرین نے منتشر ہونے سے انکار کیا تھا اور وہ مزید تعداد میں جمع ہوئے، پبلک آرڈر کیخلاف ورزی پر متعدد لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیاہے۔کرغز میڈیا کے مطابق وفاقی پولیس کے سربراہ سے مذاکرات کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے تھے۔

کرغزستان میں زیرتعلیم طلباء سے متعلق صورتحال پر پاکستانی سفیر کا پیغام

کرغزستان میں پاکستانی طلبا کے ہاسٹلز پر حملہ، دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اداکارہ ماہرہ خان سے معافی مانگ لی

Author

اپنا تبصرہ لکھیں