جاوید اختر کا متنازعہ بیان،پاکستان یا جہنم؟ میں جہنم کو ترجیح دونگا

جاوید اختر کا متنازعہ بیان،پاکستان یا جہنم؟ میں جہنم کو ترجیح دونگا

معروف بھارتی گیت نگار اور شاعر جاوید اختر نے ممبئی میں ایک تقریب کے دوران ایسا بیان دے دیا جس نے سوشل اور مین اسٹریم میڈیا میں ہلچل مچا دی ہے۔شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت کی کتاب “نارکتلا سوارگ” (دلدل میں جنت) کی تقریبِ رونمائی میں خطاب کرتے ہوئے جاوید اختر نے انکشاف کیا کہ وہ برسوں سے دونوں طرف، بھارت اور پاکستان، کے شدت پسندوں کی تنقید اور گالیوں کا نشانہ بنتے آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا:”اگر دونوں طرف کے شدت پسند مجھے گالیاں دینا بند کر دیں، تو مجھے فکر لاحق ہو جاتی ہے کہ شاید مجھ سے کوئی غلطی ہو گئی ہے۔”

جاوید اختر کا کہنا تھا کہ ایک فریق انہیں “کافر” کہہ کر جہنم کی دھمکی دیتا ہے، جبکہ دوسرا فریق انہیں “جہادی” قرار دے کر پاکستان جانے کا مشورہ دیتا ہے۔

اسی تناظر میں انہوں نے طنزیہ لہجے میں کہا:”اگر میرے سامنے دو ہی راستے ہوں — پاکستان یا جہنم — تو میں جہنم کو ترجیح دوں گا۔”ان کے اس تبصرے کو بھارت اور پاکستان دونوں میں شدید ردعمل کا سامنا ہے۔ بعض حلقوں نے اسے محض ایک طنزیہ اظہارِ خیال قرار دیا، جب کہ دوسروں نے اسے قابلِ مذمت اور نفرت انگیز بیان کہا ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس تقریب میں مہاراشٹر کی اہم سیاسی شخصیات جیسے ادھو ٹھاکرے، شرد پوار، اور ساکیت گوکھلے بھی موجود تھے، جس سے اس بیان کی سیاسی گونج مزید بڑھ گئی ہے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.