پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان بھائی چارے کا گہرا رشتہ ہے، آصف علی زرداری

صدر مملکت آصف علی زرداری نے خطے کے ممالک کے درمیان روابط کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہتر علاقائی روابط سے ثقافتی و اقتصادی تعاون مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار ترکمانستان کے دورے کے موقع پر جمعہ کو یہاں بین الاقوامی فورم ”وقت اور تہذیبوں کا باہمی تعلق: امن و ترقی کی بنیاد“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فورم میں ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف کے علاوہ روسی فیڈریشن، ایران، کرغزستان، ازبکستان، تاجکستان، قازقستان اور منگولیا کے صدور اور کئی دیگر ملکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ فورم کا انعقاد ترکمانستان کے قومی شاعر مخدوم گلی فراغی کی 300 ویں سالگرہ کی مناسبت سے کیا گیا تھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ترکمان ادب کی ایک بلند پایہ شخصیت اور ثقافتی و روحانی روشن خیالی کی ایک اہم شخصیت مخدوم گلی فراغی کے 300 ویں یوم پیدائش کے موقع پر اس پروقار اجتماع سے خطاب کرنا ان کے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے،

ثقافتوں کے درمیان افہام و تفہیم، امن اور مکالمے کو فروغ دینے کے لیے اس باوقار تقریب کے انعقاد کے لیے میں ترکمانستان کی حکومت اور برادرانہ لوگوں کی تہہ دل سے تعریف کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان بھائی چارے کا گہرا رشتہ ہے جو باہمی احترام، عقیدے کی مشترکات سمیت ایک بہتر اور پرامن مستقبل کے لیے مشترکہ وژن پر استوار ہے۔ صدر نے کہا کہ کانفرنس میں میری شرکت دونوں برادر ممالک کے درمیان ان تعلقات کو مضبوط بنانے کے ہمارے عزم کی عکاس ہے، ہمیں علاقائی ممالک کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو ثقافتی اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بانیا ن پاکستان میں سے ایک اور ہمارے قومی شاعر علامہ محمد اقبال اور مخدوم گلی فراغی تصوف اور قوم پرستی کے بارے میں اپنی شاعری اور افکار میں کئی مشترکات رکھتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ مخدوم گلی فراغی نہ صرف ایک شاعر بلکہ ترکمان لوگوں کے جذبے ، امنگوں اور حب الوطنی کی علامت ہیں، 18 ویں صدی میں لکھے گئے ان کے اشعار آج بھی ہمارے دلوں میں گونج رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ رہنمائی، تحریک اور اتحاد کا احساس فراہم کرتے ہیں، مخدوم گلی سیاسی اور سماجی بدامنی کے دور میں پیدا ہوئے جب ترکمان قبائل منتشر اور منقسم تھے،

ان چیلنجز کے باوجود انہوں نے ترکمان عوام کو متحد دیکھنے کے خواب کے لئے اپنی زندگی وقف کردی۔ انہوں نے کہا کہ میں خاص طور پر ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف کی تعریف کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے مخدوم گلی فراغی کےافکار کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ علاقائی ممالک کی قیادت کے ساتھ بات چیت کا موقع فراہم کرنے کے لیے اس تقریب کا انعقاد کیا جس سے ہمارے دوستی کے رشتوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ ترکمان قوم کو2024 کو ”ترک دنیا کے عظیم شاعر اور مفکر مخدوم گلی کے سال“ کے طور پر منانے پر بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ کانفرنس میں ہونے والی بات چیت اور غور و خوض سے نہ صرف مخدوم گلی فراغی کی یاد کو تقویت ملے گی بلکہ ہمارے ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کی نئی راہیں بھی ہموار ہوں گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ آئیے ہم اس موقع کو ان اقدار کےساتھ اپنی وابستگی کا اعادہ کریں جنہیں وہ پسند کرتے تھے

اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن اور پرامن مستقبل بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے صدر سردار بردی محمدوف سے مل کر بھی خوشی ہوئی جو میرے عظیم دوست اور سابق صدر قربان گلی بردی محمدوف کے صاحبزادے ہیں جن سے مجھے مختلف فورمز پر متعدد بار ملاقات کی سعادت حاصل ہوئی، وہ نہ صرف ایک عظیم سیاست دان بلکہ ایک نامور عالم اور کئی کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ فورم کے انعقاد سے خطے کے ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ فورم خطے کے ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کی نئی راہیں ہموار کرے گا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے خطاب کا اختتام مخدوم گلی فراغی کے خوبصورت اشعار پر کیا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں