پاکستان میں اگلے ہفتے شدید زلزلے کی پیشگوئی: سچ یا افواہ؟

پاکستان میں اگلے ہفتے شدید زلزلے کی پیشگوئی: سچ یا افواہ؟

پاکستان میں اگلے ہفتے شدید زلزلے کی پیشگوئی: سچ یا افواہ؟

 گزشتہ دن پاکستان میں اگلے ہفتے شدید زلزلے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جس کے جھٹکے شمالی اور جنوبی علاقوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ ارتھ کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سینٹر (EQQN) کے سربراہ شہباز لغاری نے ایک الرٹ میں ترکی، یونان، میانمار، افغانستان اور پاکستان میں 5.4 شدت کے زلزلے کی پیشگوئی کی۔شہباز لغاری کے مطابق، ان کے ادارے کا نظام 128 گھنٹے پہلے تک زلزلوں کی پیشگوئی فراہم کر سکتا ہے،

اور اس کی پچھلی تمام پیشگوئیاں درست ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے 12 اپریل 2025 کو پاکستان میں آنے والے حالیہ زلزلے کا حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ ان کی پیشگوئی کی کامیابی کی مثال ہے۔شہباز لغاری نے مزید کہا کہ ان کا مشن پاکستان کے 5 ہزار کلومیٹر کے دائرے میں زلزلے کی بروقت پیشگوئی فراہم کرنا ہے تاکہ انسانی جانیں بچائی جا سکیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ارتھ کوئیک نیوز اینڈ ریسرچ سینٹر دنیا کا پہلا تحقیقی مرکز ہے جو زلزلے کی پیشگوئی فراہم کرنے کے لیے آزادانہ طور پر کام کر رہا ہے۔

کیا زلزلے کی پیشگوئی ممکن ہے؟ سائنسدانوں کی تحقیق کیا کہتی ہے؟

زلزلے کے آنے سے پہلے اس کا پیش گوئی کرنا ابھی تک ممکن نہیں ہے۔ سائنسدان زلزلے کی پیش گوئی کے حوالے سے کئی سالوں سے تحقیق کر رہے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی طریقہ نہیں مل سکا جس سے ہم زلزلے کے ہونے کا ٹھیک وقت، مقام یا شدت معلوم کر سکیں۔تاہم، کچھ علامات جیسے کہ “پری زلزلے” (Foreshocks) ہو سکتی ہیں، جو بڑے زلزلے سے پہلے ظاہر ہو سکتی ہیں، لیکن یہ ہمیشہ نہیں ہوتی اور ان کا پیمانہ اتنا کم ہوتا ہے کہ ان سے بڑے زلزلے کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ، زمین کی حرکت، چٹانوں کی دراڑیں، یا حتی کہ زیر زمین پانی کی سطح میں تبدیلی کو بعض اوقات زلزلے کے ممکنہ آثار سمجھا جا سکتا ہے، لیکن ان میں بھی کوئی قطیعت نہیں ہوتی۔اس وقت زلزلے کی تحقیق کا مقصد زلزلے کے آثار کو بہتر طریقے سے سمجھنا اور ان سے بچاؤ کے اقدامات کرنا ہے، لیکن اس کی قطیعت پیش گوئی ابھی ممکن نہیں ہوئی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں