"اُڑان پاکستان منصوبہ" ملکی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا،احسن اقبال

“اُڑان پاکستان منصوبہ” ملکی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا،احسن اقبال

“اُڑان پاکستان منصوبہ” ملکی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا،احسن اقبال

اسلام آباد: انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں انڈسٹری 4.0 اور پراسیس آٹومیشن کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال تھے، جنہوں نے پاکستان میں صنعتی ترقی، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ پر تفصیلی گفتگو کی۔

احسن اقبال نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج حکومت، جوڈیشری اور اسٹیبلشمنٹ تینوں ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ ملک مزید سیاسی عدم استحکام برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ کے قیام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ 1995 میں پلاننگ کمیشن کے تحت قائم کیا گیا تھا اور آج بھی صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے دنیا میں انقلاب آ رہا ہے، لہذا ہمیں اس کے موثر استعمال کی تعلیم اور آگاہی دینی ہوگی۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت نے نیشنل سینٹرز برائے آرٹیفیشل انٹیلیجنس، سائبر سیکیورٹی، بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، جی آئی ایس اور ریموٹ سینسنگ کی بنیاد رکھی ہے اور ہر سینٹر کو 8 سے 10 یونیورسٹیوں کے ساتھ منسلک کیا گیا تاکہ ملک میں انوویشن ایکو سسٹم کو فروغ دیا جا سکے۔

احسن اقبال نے “اُڑان پاکستان منصوبہ” کو ملکی ترقی میں سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کی صنعتی تبدیلی میں سب سے اہم کردار یونیورسٹیوں نے ادا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی بڑی یونیورسٹیوں میں پروفیسرز کی ترقی تحقیقی معیار کی بنیاد پر ہوتی ہے، جبکہ پاکستان میں بھی یہی نظام رائج کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری یونیورسٹیوں میں جدید مشینری موجود ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ ان سے انڈسٹری کے لیے کتنا ریونیو حاصل کیا گیا، کتنے اسٹارٹ اپس بنے، اور معیشت کو کتنا فائدہ ہوا؟ اسی لیے پلاننگ کمیشن نے 5 یو ای ٹیز (UETs) کے لیے فنڈز مختص کرکے ان کی اپ گریڈیشن کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستانی یونیورسٹیاں عالمی برانڈ بننے کی صلاحیت رکھتی ہیں، لیکن ملکی برانڈ کی پہچان کو دنیا بھر میں فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے دفاعی ٹیکنالوجی کو کمرشلائز کر کے اقتصادی ترقی کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

مزید برآں، وزارت منصوبہ بندی نے ایچ ای سی کے لیے کوالٹی ایشورنس فریم ورک متعارف کروایا ہے تاکہ پاکستانی یونیورسٹیوں کو عالمی معیار پر لایا جا سکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نومبر میں “سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار انجینئرنگ اینڈ ڈیویلپمنٹ” (STED) پروگرام کا افتتاح کیا گیا تھا، جس کا پہلا پالیسی ڈائیلاگ 24-25 فروری کو منعقد ہوگا۔

سیمینار میں مختلف صنعتی ماہرین، تعلیمی اداروں کے نمائندے اور طلبہ نے شرکت کی اور صنعتی ترقی کے جدید رجحانات پر تبادلہ خیال کیا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں