مچھلی کے حیران کن طبی فوائد

مچھلی کے حیران کن طبی فوائد

مچھلی کے حیران کن طبی فوائد

مچھلی کا شمار کا ان غذاؤں کا میں کیا جاتا ہے جو صحت مند کہلاتی ہیں۔ مچھلی ایسے غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے جو جو تمام عمر کے افراد کے ضروری خیال کئے جاتے ہیں۔ یہ اجزاء دوسری غذاؤں کے مقابلے میں زیادہ صحت مند تصور کئے جاتے ہیں۔مچھلی میں پائے جانیوالے غذائی اجزاء میں وٹامن ڈی اور وٹامن بی ٹو شامل ہیں، وٹامن بی ٹو کو ریبوفلاوین بھی کہا جاتا ہے۔ مچھلی میں فاسفورس اور کیلشیم بھی پائے جاتے ہیں، اسکے علاوہ مچھلی بہت سے منرلز کا بھی اچھا ذریعہ ہے، ان منرلز میں پوٹاشیم، زنک،میگنیشیم، آئرن، اور آئیوڈین شامل ہیں۔ اس کیساتھ ساتھ مچھلی میں اومیگا-3 فیٹی ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں، اومیگا-3 فیٹی ایسڈذ ایک چکنائی ہے جو تمام خلیوں کی جھلیوں میں پائی جاتی ہے۔یہ فیٹی ایسڈز جسمانی خلیوں کو ایک دوسرے کیساتھ منسلک رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں اور بہت سی بیماریوں کی روک تھام میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ یہ فیٹی ایسڈز خون کو جمنے نہیں دیتے جسکی وجہ سے دل کے دورے اور فالج کے خطرات بہت کم ہو جاتے ہیں۔وقت گزرنے کیساتھ ہماری شریانوں میں ٹرائی گسلیرائڈز جمع ہو جاتے ہیں۔ مچھلی کو استعمال کرنے سے ٹرائی گلیسرائڈز کی مقدار میں بھی کمی آتی ہے۔ اس کیساتھ ساتھ مچھلی جسمانی سوزش کو بھی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔دماغی صحت میں بہتری

نظر کی حفاظت

بڑھتی عمر کیوجہ سے بہت سے لوگوں کو آنکھوں کے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں، جن میں سرِ فہرست نظر کی کمزوری ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مچھلی میں پائے جانیوالے اومیگا-3 فیٹی ایسڈز آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں، جسکی وجہ سے نظر کی کمزوری لاحق نہیں ہوتی۔

نیند کے معیار میں بہتری

نیند کے مختلف مسائل جیسا کہ نیند نہ آنا دنیا بھر میں عام ہو گئے ہیں۔ ان مسائل سے چھٹکارا پانے کیلیے مچھلی کا باقاعدہ استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق ہفتے میں تین بار سالمن مچھلی استعمال کرنے سے نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے اور روزمرہ کی معمولات سرانجام دینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

آٹو امیون بیماریوں کے خطرات میں کمی

آٹو امیون بیماریوں کیوجہ سے ذیابیطس ٹائپ ون لاحق ہو سکتی ہے، یہ تب لاحق ہوتی ہے جب جسم کا مدافعتی نظام غلطی سے صحت مند ٹشوز پر حملہ آور ہوتا ہے اور انکو خراب کرنا شروع کر دیتا ہے۔ کچھ تحقیقات کے مطابق مچھلی کے تیل کے باقاعدہ استعمال سے بچوں میں ذیابیطس ٹائپ ون کے خطرات میں واضح کمی واقع ہوتی ہے۔

کیل مہاسوں سے نجات

زیادہ تر ہارمونز کی مقدار غیر متوازن ہونے کی وجہ سے جلد اور خاص طور پر چہرے پر کیل مہاسوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مچھلی کے تیل کی مدد سے کیل مہاسوں سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی

مچھلی میں پائے جانے والے اومیگا-3 فیٹی ایسڈز کی وجہ سے جسم میں موجود نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ ایسڈز خون میں کولیسٹرول بنانیوالے لپڈز کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

کینسر کے خطرات میں کمی

ایک طبی تحقیق کے مطابق مچھلی کینسر کے خطرات بھی کم کرتی ہے۔ ایسے افراد کو باقاعدگی کے ساتھ مچھلی کو استعمال کرتے ہیں، ان میں آنت، لبلبے، اور منہ وغیرہ کے کینسر کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔مچھلی کے مزید فوائد کے متعلق معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ کسی مشکل کے بغیر ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کیلیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیونکہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

وٹامن ڈی کا اہم ذریعہ

جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کیلیے وٹامن ڈی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ وٹامن جسم میں ایک اسٹیرائڈ ہارمون کی طرح کام کرتا ہے۔ جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار متوازن نہ ہونیکی وجہ سے ہڈیوں کے مسائل لاحق ہونا شروع ہو جاتے ہیں، اسکی کمی کی وجہ سے ہڈیاں کمزور اور بھربھری ہو سکتی ہیں۔وٹامن ڈی کی کمی جسمانی کارکردگی کو اچھا خاصا متاثر کرتی ہے، اسکے باوجود زیادہ تر افراد اس وٹامن کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسے لوگ جو سورج سے وٹامن ڈی حاصل نہیں کر سکتے، ان کیلیے مچھلی وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ایک عام اندازے کے مطابق ایک سو تیرہ گرام پکی ہوئی سالمن مچھلی وٹامن ڈی کی سو فیصد ضروریات کو پورا کرتی ہے۔

پھیپھڑوں کی حفاظت

کچھ لوگوں کا مدافعتی نظام مضبوط نہیں ہوتا جسکی وجہ سے انکے پھیپھڑے بہت جلد متاثر ہو جاتے ہیں۔ خاص طور پر سردیوں میں لوگوں کے پھیپھڑے متاثر ہونیکی شرح بہت بڑھ جاتی ہے، اور اسکے ساتھ ساتھ کھانسی، نزلہ، اور زکام بھی پھپھڑوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔اگر آپ ان تمام بیماریوں سے چھٹکارا پانے چاہتے ہیں تو مچھلی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا شروع کر دیں۔ مچھلی میں وافر مقدار میں پائے جانیوالے فیٹی ایسڈز پھیپھڑوں میں ہوا کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں، جسکی وجہ سے سانس لینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ پھیپھڑوں کی صحت کو بہتر بنانے کیلئے مچھلی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا نہایت ضروری ہے۔

ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرات میں کمی

ہارٹ اٹیک اور اسٹروکس کا شمار موت کی سب سے عام وجوہات میں کیا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مچھلی میں پایا جانیوالا امیگا-3 فیٹی ایسڈ دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بہت کردار ادا کرتا ہے۔ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق ایک ہفتے تک باقاعدگی کے ساتھ مچھلی استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات پندرہ فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔

ڈپریشن کی علامات میں کمی

ڈپریشن کا شمار عام بیماریوں میں کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے افسردگی طاری ہو جاتی ہے، توانائی میں کمی واقع ہو جاتی ہے، اور زندگی کی مختلف سرگرمیوں میں دلچسپی لے نے کو دل نہیں کرتا۔ مچھلی میں پائے جانیوالے فیٹی ایسڈز ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کیساتھ ساتھ مچھلی کا باقاعدہ استعمال اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کی تاثیر میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ اسکے علاوہ مچھلی کا تیل بھی طبی فوائد کا حامل ہے جسکو باقاعدگی کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں