پاکستانی شہری بغیر ویزہ قطر کیسے جا سکتے ہیں؟
سوشل میڈیا پر مختلف خبریں گردش کر رہی ہوتی ہیں جنکی تصدیق کرنا عام آدمی کیلیے مشکل ہوتا ہے۔ اسی طرح آج کل ایک خبر گردش کر رہی ہے کہ پاکستانی بغیر ویزہ کے قطر جا سکتے ہیں۔ یہ خبر درست تو ہے لیکن کتنے وقت کیلئے اور کس لئے جا سکتے ہیں، یہ تمام چیزیں واضح نہیں ہیں۔اس حوالے سے جاننے کیلیے’نجی نیوز‘ نے چند ویزہ کنسلٹنٹس اور ٹریول ایجنٹس سے بات کی اور جان نیکی کوشش کی کہ بغیر ویزہ جانیکے لئے کیا کچھ درکار ہوتا ہے۔
اوورسیزامپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چئیرمین محمد عدنان پراچہ نے اس حوالے سے بتایا کہ سب سے پہلے اس چیز کو واضح ہونا چاہیے کہ وہ افراد جو سمجھ رہے ہیں کہ بغیر ویزہ وہ نوکری ڈھونڈنے کیلئے جا سکتے ہیں، وہ کسی غلط فہمی کے شکار ہیں۔ ایسا ہرگز نہیں ہے۔دراصل یہ سہولت قطری حکومت کیجانب سے پاکستانیوں کو صرف وہاں سیر و سیاحت کیلیے دی گئی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ یہ ویزا عام طور پر سب سے زیادہ کاروباری برادری یا پیشہ ور افراد جو کسی بھی انٹرویو یا میٹنگ کیلیے جا رہے ہوتے ہیں، وہ استعمال کرتے ہیں۔ یہ ’ویزہ آن آرائیول‘ ہوتا ہے جو آپکو قطر پہنچ کر ملتا ہے۔صرف اسی صورت میں کوئی بھی پاکستانی وہاں زیادہ سے زیادہ تیس دن کی مدت کیلیے رک سکتا ہے۔
تاہم اس کیلیے آپکے پاس ریٹرن ٹکٹ ہونا لازم ہے۔ جتنے دن قطر میں گزارنے ہیں، اتنے دن کی ھوٹل ریزرویشن پہلے سے کنفرم ہونی چاہیے۔ جب کہ پولیو ویکسین کارڈ بھی درکار ہوتا ہے۔ایک مزید سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اسکے لئے سفر کرنیوالے فرد کو اپنا بینک اکاؤنٹ بھی دیکھنا پڑتا ہے۔ قطر کی طرف سفر کرنیکے خواہش مند افراد کے اکاؤنٹ میں تقریباً پانچ ہزار قطری ریال ہونے چاہئیں۔عدنان پراچہ کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانیوں کو یہ سھولت ابھی نہیں ملی بلکہ 2022 میں قطری حکومت کیجانب سے دی گئی تھی۔ جسکا استعمال سب سے زیادہ بزنس کمیونٹی کے افراد یا پھر سیرو سیاحت کیلیے جانیوالے استعمال کرتے ہیں۔ٹریول ایجنٹ جنید یوسف نے اس حوالے سے بتایا کہ بغیر ویزہ قطر جانیکے لیے مسافر کے پاس کنفرم ریٹرن ٹکٹ اور کنفرم ہوٹل بکنگ ہونا لازمی ہے۔اور اسکے لئے یہ بھی لازمی ہے کہ قطر میں ہوٹل کی بکنگ ’ڈسکور قطر‘ نامی ویب سائٹ سے کروائی جائے۔
ایک اور ٹریول ایجنٹ محمد فرہاد نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قطر کا ویزہ آن آرائیول پاکستانیوں کیلیے ایک بہترین موقع ہے، لیکن اسکے لئے ضروری ہے کہ سفر کرنیوالے شخص کی تمام دستاویزات مکمل ہوں۔انھوں نے بتایا کہ خاص طور پر ہوٹل کی بکنگ اور واپسی کا ٹکٹ ہونا ضروری ہے۔ اسکے علاوہ، بعض اوقات قطری حکام اضافی چیکنگ بھی کر سکتے ہیں، اس لئے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ جو افراد قطر جانیکا ارادہ رکھتے ہیں، وہ اپنی تمام ضروریات کی تصدیق کر کے جائیں تاکہ کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔اس سہولت کا فائدہ صرف سیاحت یا کاروبار کیلیے لیا جا سکتا ہے، نہ کہ ملازمت کے مقصد کیلیے