آئی کیوب قمر نے چاند کے مدار سے سورج کی پہلی تصویر بھیج دی
آئی کیوب قمر مشن کی کامیابی پر چائنہ نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ چائنہ نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن میں پاکستانی سفارتکاروں سمیت آئی کیوب قمر مشن پر کام کرنے والی آئی ایس ٹی کی ٹیم نے شرکت کی۔پاکستان کا پہلا آئی کیوب قمرسیٹلائٹ 8 مئی کو چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا، آئی کیوب قمر سیٹلائٹ 3 مئی کو چین کے ہینان اسپیس لانچنگ سائٹ سے خلا میں بھیجا گیا تھا۔پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر نے چاند کے مدار سے لی گئی سورج کی پہلی تصویر بھیج دی، سیٹلائٹ نے 7 دن بعد چاند کے مدار سے پہلی تصویر بھیجی۔ترجمان سپارکو کے مطابق آئی کیوب قمر سے لی گئی پہلی تصویر موصول ہوگئی ہے، آئی کیوب قمر نے چاند کے گرد 3 چکر لگا لیے ہیں۔ آئی کیوب قمر نے 7 دن کے بعد چاند کے مدار سے پہلی تصویر بھیجی ہے۔ چاند کے مدار میں داخل ہونے والا پہلا پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر 12 گھنٹے میں چاند کا مکمل چکر لگائیگا، آئی کیوب قمر چاند کے مدار میں چاند کی سطح سے 200 کلومیٹر کے فاصلے سے منظر کشی کریگا
آئی کیوب قمر کے سگنلز 3 لاکھ 60ہزار سے لے کر 4 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے زمین پر موصول کیے جائینگے اس سے قبل مشن آئی کیوب کیو کے لیے انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی کور کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خرم خورشید نے بتایا تھا کہ ’آئی کیوب کیو‘ کو ’چینگ 6‘ مشن کے ساتھ منسلک کرکے خلا میں روانہ کیا جاچکا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ آئی کیوب قمر 8 مئی تک تصاویر بھیجنا شروع کردے گا۔ تاہم اب کہا جارہا ہے کہ تصاویر حاصل کرنے کے لیے مزید چند دن انتظار کرنا پڑے گا۔ ڈاکٹر خرم خورشید کے مطابق آئی کیوب مشن سے لی جانے والی تصاویر تحقیقی مقاصد میں کام آئیں گی، پاکستان کا سیٹلائٹ مشن چاند کے مدارکے چکر کاٹے گا جبکہ چین کا سیٹلائٹ مشن چاند پر لینڈ کرے گا تاکہ چاند کی مٹی جمع کرسکے۔
ڈاکٹر خرم خورشید کے مطابق 2 آپٹیکل کیمروں سے لیس پاکستانی سیٹلائٹ مشن تقریباً 3 سے 6 مہینے تک خلائی مدار میں رہیگا اور اس دوران یہ چاند کے گرد چکر لگاتے ہوئے چاند کی تصاویر لیگاڈاکٹر خرم خورشیدنے کہا کہ کہ ’آئی کیوب قمر‘ کا ڈیزائن اور ڈویلپمنٹ چین اور سپارکو کے اشتراک سے تیار کیا گیا جبکہ چاند کے جنوبی قطب سے اہم تصاویر بنانے کے لیے آئی کیوب قمر میں 2 کیمرے نصب ہیں،مشن کی کامیابی پر پاکستان چاند پر جانے والا دنیا کا چھٹا ملک بن جائیگاپاکستان کو اس مشن کی کامیابی سے کیا فائدہ ہوگا
’اس مشن کی کامیابی طلبا یا اداروں کو ایروسپیس میں تحقیق کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے، تاہم ملکی سطح پر اسے بڑی کامیابی نہیں سمجھا جا سکتاہے، اسکے علاوہ اس مشن سے پاکستان کے اسپیس پروگرام کو وسعت ملیگی اور مستقبل میں چاند پر جانے کی منصوبہ بندی ہوسکےگی ڈاکٹر خرم کا کہنا تھا کہ چین کے پاس اس نوعیت کے خلائی مشن بھیجنے کا اچھا خاصا تجربہ ہے، اس لیے امید ہے کہ پاکستان کا چھوٹا سیٹلائٹ مشن بھی چیین کے چینگ 6 مشن کے ساتھ خلا میں کامیابی سے پہنچے گا۔