لاس اینجلس کے جنگلات میں تباہ کن آتشزدگی: ایٹم بم جیسی تباہی

لاس اینجلس کے جنگلات میں تباہ کن آتشزدگی: ایٹم بم جیسی تباہی

لاس اینجلس کے جنگلات میں تباہ کن آتشزدگی: ایٹم بم جیسی تباہی

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی خوفناک آگ دو روز گزرنے کے باوجود بے قابو ہے۔ آگ اب تک ہزاروں ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے اور 10 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 20 سے زائد ہے۔

تباہی کی شدت
آگ نے تقریباً 33,700 ایکڑ رقبہ جلا کر خاکستر کر دیا ہے، جن میں پیسیفک پیلیسیڈس اور الٹاڈینا جیسے علاقے شدید متاثر ہیں۔
کلاباساس اور پوشیدہ ہلز انکلیو میں بھی آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، جو دنیا کی مہنگی ترین پراپرٹیز کا علاقہ ہے۔ مشہور شخصیات جیسے کم کارڈیشین، پیرس ہلٹن، اور انتھونی ہاپکنز کے گھر بھی اس تباہی کی زد میں آ چکے ہیں۔اب تک 10,000 سے زائد گھر خاکستر ہو چکے ہیں، اور 1,80,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

لاس اینجلس کے جنگلات میں تباہ کن آتشزدگی: ایٹم بم جیسی تباہی

امدادی کارروائیاں
آگ بجھانے کے لیے نیشنل گارڈ سمیت درجنوں فائر بریگیڈ کی ٹیمیں اور ہیلی کاپٹرز مسلسل امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہوائیں آگ پر قابو پانے میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ہواؤں کے تھمنے پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے پانی اور کیمیکل کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے، لیکن اب تک کامیابی محدود رہی ہے۔

شیرف کا بیان
لاس اینجلس کے شیرف رابرٹ لونا نے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا، “یہ مناظر ایٹم بم گرنے کی طرح کے ہیں۔ تباہی کے پیمانے پر کوئی اچھی خبر ممکن نہیں لگتی۔”

ماحولیاتی اثرات
آگ سے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کو آلودہ ہوا اور دھوئیں کے شدید خطرات کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں کئی افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

خطرہ برقرار
حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ محفوظ علاقوں میں رہیں اور امدادی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔ آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن اس کا مکمل خاتمہ ہواؤں کے تھمنے کے بعد ہی ممکن ہوگا۔ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کو حالیہ تاریخ کی بدترین آتشزدگی قرار دیا جا رہا ہے، جس نے ہزاروں زندگیوں کو متاثر کیا ہے اور بڑے پیمانے پر بے گھر ہونے کی صورت حال پیدا کر دی ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں