چاند کا بے ضرر ٹکڑا زمین سے دور کیوں جا رہا ہے؟
زمین کے افق پر 2 ماہ قبل نمودار ہونے والا چمکتا ہوا اسٹیرائڈ یا شہابیہ، اگرچہ چاند تو نہیں ہے لیکن ہمارے چاند کا ٹکڑا ضرور ہے۔ اب یہ کہا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر وہ چاند سے الگ ہونے والی چٹان ہے۔ لیکن، اب چاند کا یہ بے ضرر ٹکڑا سورج کی کشش ثقل کے باعث زمین سے دور جا رہا ہےسائنس دانوں کے مطابق یہ چٹان اس وقت چاند سے ممکنہ طور پر الگ ہو گئی تھی جب ایک شہابیہ اس زور سے چاند سے ٹکڑایا تھا کہ وہاں ایک گڑھا بن گیا اور ایک چٹان اس جگہ سے الگ ہو کر خلا میں چلی گئی۔لیکن، اب چاند کا یہ بے ضرر ٹکڑا سورج کی کشش ثقل کے باعث زمین سے دور جا رہا ہے۔
تاہم، اگلے سال جنوری میں یہ پھر زمین کے قریب آئے گا اور اس وقت اس کا زمین سے فاصلہ گیارہ لاکھ میل ہوگا۔امریکا کا خلائی تحقیقی ادارہ ناسا جنوری میں اس 33 فٹ کی چٹانی شے کو زمین کے قریب آنے پر ریڈار اینٹینا کی مدد سے جاننے کی کوشش کرے گا۔
تکنیکی طور پر یہ شے چاند نہیں لیکن اس کے باوجود ادارے کے لیے یہ بہت دلچسپ شے ہے۔چھوٹے سے چاند کے نام سے پکارا جانے والا یہ آبجیکٹ زمین کی کشش ثقل اور مدار میں مکمل طور پر نہیں آیا اور ابھی زمین سے بیس لاکھ میل دور ہے۔ فلکی طبیعیات کے ماہرین نے چاند سے الگ ہو جانے والے اس چٹانی ٹکڑے کو دریافت کیا تھا۔ یہ ٹکڑا اگلے سال جنوری کے بعد زمین سے بہت دور شمسی نظام میں داخل ہوگا اور پھر 30 برس بعد 2055 میں دوبارہ زمین کے قریب آئیگا.