اسٹیکرز آن لائن بیچ کرایک لڑکا ماہانہ 52 لاکھ کیسے کماتا ہے؟جانیے
ایک ستارہ سالہ برطانوی نوجوان سوشل میڈیا پر اپنی ذریعہ آمدنی کی وجہ سے مشہور ہوگیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ستارہ سالہ کیلن میکڈونلڈ اپنے خود ساختہ اسٹیکرز بیچ کر حیرت انگیز طور پر ماہانہ 19ہزار ڈالرز کما رہا ہے جو کہ پاکستانی کرنسی میں باون لاکھ سے زائد بن جاتے ہیں۔ڈیجیٹل دور میں غیر روایتی طریقوں سے پیسہ کمانا تیزی سے مقبول ہو گیا ہے۔ نوجوان افراد مواد کی تخلیق اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ جیسے شعبوں میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔
تاہم ایک برطانوی نوجوان نے تہواروں کے موسم کے دوران ایک منفرد طریقہ اختیار کیا ہے۔کیلن نے اسٹیکرز فروخت کر کے ہر ماہ 19ہزارڈالرز کمانے شروع کردیے ہیں۔نیویارک پوسٹ کے مطابق کیلن میکڈونلڈ اپنے خود ساختہ اسٹیکرز کے کاروبار سے یہ دولت کما رہے ہیں اور یہ سب انکی (49) سالہ والدہ کیرن نیوزہم کی وجہ سے ہے جنھوں نے بیٹے کو دو سال قبل کرسمس کیلیے ایک ڈیجیٹل ڈرائنگ، کٹنگ اور پرنٹنگ مشین دی تھی۔کیلن نے ٹرانسفر پرنٹ کرنا شروع کر دیا
جسے اس نے پھر شیشے کی ایک شیٹ اور ایکریلک پر چسپاں کیا- اور جب اس نے انہیں فیس بک پر شیئر کیا تو اسے آرڈرز ملنا شروع ہوگئے۔2024 کے آغاز میں وہ ایک مہینے میں 2سو کے قریب اشیاء فروخت کر رہا تھا جس میں اس نے کالج کے بعد دن میں3 گھنٹے گھر پر کام کرتے ہوئے اچھا خاصا پیسہ کمانا شروع کردیا۔