الیکٹرک کار چارجنگ پر حکومت کی بڑی سبسڈی کا اعلان
حکومت نے نیپرا سے ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کے نرخوں پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔موجودہ اور مجوزہ ٹیرف کے درمیان فرق میں توازن کے لیے حکومت نے کراس سبسڈی میکانزم استعمال کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ 2030 تک پاکستان میں 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک پر منتقل ہو جائیں۔
اس وقت ای وی چارجنگ اسٹیشنز 45 فی یونٹ روپے ادا کر رہے ہیں، لیکن ٹیکس شامل کرنے کے بعد لاگت بڑھ کر 71.10 فی یونٹ روپے تک پہنچ جاتی ہے۔
حکومت کا خیال ہے کہ ٹیرف کی یہ نئی شرحیں EV کو اپنانے میں تیزی لانے میں مدد کریں گی۔ تمام قابل اطلاق ٹیکس اور ایڈجسٹمنٹ نظر ثانی شدہ شرحوں میں شامل ہوں گے۔پاور ڈویژن نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں ای وی کا بنیادی ڈھانچہ ابھی تک ترقی یافتہ نہیں ہے، ملک بھر میں صرف 8 چارجنگ اسٹیشن کام کر رہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، حکومت مارکیٹ کو کھولنے اور ای وی سیکٹر میں مزید سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد حکام نے ریگولیٹری فریم ورک پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا۔
کابینہ نے ای وی چارجنگ اسٹیشنوں کے لیے بنیادی ٹیرف میں کمی کی منظوری دی ہے، جس کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں کو مزید سستی بنانا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ کم چارجنگ لاگت زیادہ سے زیادہ لوگوں کو الیکٹرک گاڑیوں کی طرف جانے کی ترغیب دیگی.پاور ڈویژن کے مطابق کمرشل بجلی کا ٹیرف تقریباً 94 فی یونٹ روپے ہے۔ اگرچہ یہ مکمل طور پر لاگو نہیں ہے۔ اس وقت صارفین تقریباً 70 فی یونٹ روپے ادا کرتے ہیں۔