وائی فائی کے ذریعے معلومات چوری کا خدشہ، حکومت متحرک
وفاقی حکومت نے وائی فائی اور وائرلیس نیٹ ورکس کے ذریعے حساس معلومات کی چوری کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر تمام وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی حکومتوں کو خصوصی مراسلہ ارسال کیا ہے۔ اس مراسلے میں وائرلیس راؤٹرز کو کم محفوظ ڈیوائسز قرار دیتے ہوئے ان کے استعمال میں احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے۔
نیٹ ورک سیکیورٹی کے حوالے سے اہم سفارشات
کابینہ ڈویژن کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وائی فائی نیٹ ورکس کے ذریعے نیٹ ورک ٹریفک میں بآسانی مداخلت کی جا سکتی ہے، اور راؤٹرز کے اپڈیٹس کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک کو غیر محفوظ سرورز کی طرف موڑنے کا امکان بھی موجود ہے۔ مراسلے میں درج ذیل احتیاطی تدابیر تجویز کی گئی ہیں:
پاسورڈز پیچیدہ اور محفوظ رکھیں: وائی فائی پاسورڈ کو مشکل اور ناقابلِ اندازہ بنایا جائے تاکہ غیر مجاز رسائی کو روکا جا سکے۔
نام اور آئی ڈی خفیہ رکھیں: نیٹ ورک کے نام اور شناختی معلومات کو عام کرنے سے گریز کریں۔
گیسٹ نیٹ ورک بند کریں: حساس معلومات کی حفاظت کے لیے گیسٹ نیٹ ورک کا استعمال ترک کر دیا جائے۔
شیئرنگ کے خطرات: وائی فائی نیٹ ورک کے ذریعے ڈائریکٹریز اور فائلز کو شیئر کرنے سے بچنے کی تاکید کی گئی ہے۔
حفاظتی اقدامات پر زور
کابینہ ڈویژن نے صارفین کو متنبہ کیا ہے کہ سائبر سیکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر وائرلیس نیٹ ورکس کے استعمال میں خصوصی احتیاط برتی جائے۔ مزید برآں، اداروں کو جدید سیکیورٹی پروٹوکولز اپنانے اور اہم معلومات کے تحفظ کے لیے مناسب حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ اقدام ملکی اداروں اور عام صارفین کو سائبر جرائم اور معلومات کی غیر مجاز رسائی سے بچانے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔