لبنان پر اسرائیلی حملے سے 492 افراد ہلاک، 1645زخمی
اسرائیلی فوج کے لبنان کے شہری علاقوں پر حملے ۔ 4سو92 افراد ہلاک ہوئے جب کہ 1ہزار24 افراد زخمی ہوگئے۔ ان میں خواتین، بچوں، اور ڈاکٹروں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ بچوں کی تعداد اکیس ہے جبکہ خواتین کی تعداد 39 ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے تقریباً 3سو ٹھکانوں پر بیک وقت بمباری کی ہے۔ دوسری طرف اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔حزب اللہ پر حملے کے بعد اسرائیلی حکومت نے اپنے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ پورے اسرائیل میں تیس ستمبر تک ‘اسپیشل ہوم فرنٹ سچویشن’ کا اعلان کیا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ ایسی صورت حال اس وقت سامنے آتی ہے جب ملک بھر میں شہری آبادی پر حملے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق خبریں ہیں کہ اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر علی قراقی بھی مارے گئے ہیں۔
تاہم ابھی تک اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔لبنان میں اسرائیل نے شہریوں کیخلاف نفسیاتی جنگ چھیڑ دی ، لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے گھر اور عمارتیں چھوڑ دیں۔ لبنانی حکام کے مطابق ان کے ملک کو 80 ہزار سے زائد مشکوک اسرائیلی کالز موصول ہوئی ہیں۔ ان میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھر خالی کر دیں۔اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں لبنان کے عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں۔ اسرائیل کی لڑائی آپ سے نہیں ہے۔ ہم حزب اللہ سے لڑ رہے ہیں جو آپ کو ایک عرصے سے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
وہ آپ کے کمرے میں راکٹ اور آپ کے گیراج میں میزائل رکھ رہا ہے۔ وہ ہمارے ملک کے شہریوں پر حملے کر رہے ہیں۔ اپنی حفاظت کیلئے اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان ہتھیاروں کو تلف کریں۔ اس لئے آپ سب کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ حزب اللہ سے دور رہیں۔ براہ کرم ابھی محفوظ علاقوں میں چلے جائیں۔اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے پیر کے روز حزب اللہ کے 13 سو اہداف کو نشانہ بنایا جن میں کروز میزائلوں، طویل اور مختصر فاصلے تک مار کرنیوالے راکٹون اور ڈرونز کو تباہ کر دیا ۔ انھوں نے وہ فوٹو دکھاتے ہوئے جنکے بارے میں انکا کہنا تھا کہ وہ نجی گھروں میں چھپائے گئے ہتھیار تھے،اور کہا کہ بہت سے رہائشی علاقوں میں چھپائے گئے تھے ۔