ستمبر میں150ارب روپے کا شارٹ فال متوقع ہے جب کہ قریباً ایک ٹریلین روپے کے منی بجٹ کی تجویز زیر غور ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دو ماہ کا ریونیو شارٹ فال اڑھائی سو ارب روپے سے تجاوز کرنے کا خدشہ ہے،12ہزار 970 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے رواں ماہ گیارہ سو ارب روپے ٹارگٹ ہے، آئندہ منی بجٹ میں سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم اور ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جا سکتا۔رپورٹس کے مطابق رواں ماہ ختم ہونیکے بعد ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کسی بھی وقت منی بجٹ آ سکتا، ایف بی آر اگست کا شارٹ فال پورا کرنے کے بجائے ستمبر کا ہدف بھی حاصل نہیں کرسکے گا۔
ستمبر میں صرف ساڑھے چار سو ارب روپے سے زائد جمع کئے جا سکے ہیں، ستمبر کے اختتام تک ایف بی آر ساڑھے نو سو ارب روپے کے لگ بھگ ٹیکس جمع کرسکے گا۔ اگست اور ستمبر دو ماہ کا ریونیو شارٹ فال قریباً اڑھائی سو ارب روپے تک پہنچ جائیگا.ایف بی آر میں انٹرنل اسسمنٹ کیمطابق ہر ماہ ریونیو شارٹ فال آنیکا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے،
ہر ماہ ریونیو شارٹ کے باعث مالی سال کے اختتام تک ٹیکس ہدف حاصل نہیں کیا جا سکے گا ، منی بجٹ میں فی الحال سیلز ٹیکس استثنی ختم اور ودہولڈنگ ٹیکس بڑھانے کی تجاویز زیرغور ہے۔سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم کرکے یکساں سیلز ٹیکس اسٹینڈرڈ شرح کے لحاظ سے عائد کرنیکی تجویز ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ اہداف کیمطابق ریونیو شارٹ فال کی کوئی گنجائش نہیں، ٹیکس نیٹ بڑھا کر اضافہ ٹیکس حاصل کرنیکے بجائے موجودہ ٹیکس نیٹ پر مزید بوجھ ڈالا جائیگا.