ٹک ٹاک پر ویڈیو پوسٹ کرنا خاتون پولیس کانسٹیبل کو مہنگا پڑگیا
دنیا کی معروف ایپ ٹک ٹاک پر وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی پولیس کراچی ساؤتھ نے اس واقعہ کی ذمہ دار خاتون کانسٹیبل کو معطل کردیا ہے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے لیڈی کانسٹیبل کو معطل کرنیکے احکامات کرتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ شہر قائد کراچی کے گزری تھانے میں تعینات کانسٹیبل ماریہ گِل کو دوران ڈیوٹی غیر ذمہ دارانہ طور پر ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیو پوسٹ کرنے پر معطل کیا گیا ،متنازع ویڈیو میں پولیس کانسٹیبل ماریہ گِل کو کراچی کی مائی کولاچی کاز وے کے قریب اپنی ڈیوٹی کا بتاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے،
ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا کا کہنا ہے کہ پولیس ایک پروفیشنل ادارہ ہے اس طرح کےغیرذمے دارانہ فعل کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے بغیر اجازت سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کردی ہے، اس ضمن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے آفس میمورنڈم بھی جاری کردیا گیا ہے۔میمورنڈم کے مطابق، سرکاری ملازمین بغیر اجازت میڈیا پلیٹ فارم اور کوئی ایپلی کیشن استعمال نہیں کرسکتے، یہ فیصلہ سرکاری معلومات و دستاویزات افشا ہونے سے روکنے کیلئے کیا گیا ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین گورنمنٹ سرونٹس (کنڈکٹ) رولز 1964 کی پاسداری کریں، سرکاری ملازم بغیر اجازت سوشل میڈیا پر اظہار رائے یا بیان بازی نہیں کرسکتا، ہدایات کی خلاف ورزی پر سرکاری ملازم کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی.
بیوروکریٹس ،ججز اور وزراء کی سکیورٹی پر ماہانہ کتنا خرچہ آتا ہے؟