وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرٹ اور شفافیت کے بغیر کسی بھی شعبے میں ترقی ممکن نہیں،کرکٹ اسٹیڈیمز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی اشد ضرورت ہے،حکومت کھیلوں کے فروغ کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے،کرکٹ یا ہاکی کے کھیل کی روشن یادوں کو کو دوبارہ تازہ کیا جا نا چاہیے،شائقین کو کھیل کی بہتری کے حوالے سے بہت سے امیدیں وابستہ ہیں،جلد کھیلوں کے میدان میں کھویا ہوا مقام حاصل کر لیں گے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور کی تعمیر نو کے سنگ بنیاد حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیر داخلہ و چیئرمین پی سی بی محسن نقوی،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا ءاللہ تارڑ،سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان،سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب و دیگر بھی موجود تھے۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہاکہ حکومت کھیلوں کے فروغ کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے،ہمارے نوجوانوں میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے،خواہش ہے کہ ہم کھیلوں میں کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کریں۔انہوں نے کہا کہ میرٹ کے بغیر کسی بھی شعبے میں ترقی ممکن نہیں ہے،تمام شعبوں میں شفافیت کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں،جلد ملک بحرانوں سے نکل جائے گا۔محمد شہباز شریف نے ماضی کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ 50 سے80 کی دہائی تک کھیل کے میدان میں ہماری ٹیموں کا طوطی بولتا تھا،لیکن بدقسمتی سے سفارشی کلچر نے کھیلوں سمیت دیگر شعبوں کا بیڑا غرق کر دیا۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ اسٹیڈیمز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی اشد ضرورت ہے،مجھے خوشی ہوئی ہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے قذافی اسٹیڈیم کی تعمیر نو اور انفراسٹرکچر کو جدید بنیادوں پر تعمیر کرنے کا قدم اٹھایا ہے،ماضی قریب کی طرح یہ منصوبہ بھی جلد مکمل کریں گے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے محسن نقوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح آپ قذافی اسٹیڈیم کی تعمیر نو کرنے جا رہے ہیں اسی طرح قومی ٹیم کی بھی تشکیل نو کی جائے،کرکٹ پر بھر پور توجہ دی جائے،صرف اور صرف میرٹ پرکھلاڑیوں کے انتخاب کو مدنظر رکھا جائے، کرکٹ ٹیم کی تشکیل نو ایک بہت بڑی کامیابی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ٹیم میں کھلاڑیوں کے انتخاب میں کسی سفارش کو نہ مانا جائے،چاہے وزیراعظم بھی آپ کو سفارش کرے،آپ نے صرف میرٹ کو ترجیح دینا ہے،کیونکہ سفارشی کلچر کے خاتمہ سے ہی کرکٹ،ہاکی سمیت دیگر کھیلوں میں ملک کا دوبارہ نام روشن کیا جا سکتا ہے۔وزیراعظم نے ماضی کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب ٹیم میدان میں اترتی ہے تو اس کے پیچھے مائوں ،بہنوں،بھائیوں بلکہ پوری قوم کی دعائیں ہوتی ہیں،شائقین کو کھیل میں بہتری کے حوالے سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں،مجھے امید ہے ہم جلد کھیلوں کے میدان میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لیں گے