اسلام آباد: یکم جولائی 2024: وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے نیشنل ٹیرف کمیشن ( این ٹی سی) کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد ادارے کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور ملکی صنعت کے تحفظ کے لیے ٹیرف پالیسی کی تشکیل میں اس کے کردار کو بہتر بنانا تھا۔
کمیشن کے چیئرمین نعیم انور، کمیشن ممبران اور سیکرٹری این ٹی سی علی محمد شاہ نے وزیر کا استقبال کیا۔ وزیر کو کمیشن کے آپریشنز اور کامیابیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
جام کمال نے این ٹی سی سے اس کے آپریشنز کو بہتر بنانے، انسانی وسائل، قانونی معاملات اور بجٹ کے امور پر توجہ دینے کی سفارشات طلب کیں۔ کمیشن نے وزیر کو بعض ترامیم سے آگاہ کیا جن سے اسے مزید تقویت ملے۔
کمیشن نے بتایا کہ اب تک 500 سے زیادہ ٹیرف سے متعلق معاملات کو حل کیا ہے اور 153 اینٹی ڈمپنگ تحقیقات کی ہیں۔ جن اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں مالیاتی خودمختاری، آئی ٹی انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے، ڈیٹا بیس کی جدید کاری، اور ٹارگٹڈ ٹریننگ کے ذریعے انسانی وسائل کی ترقی کی ضرورت شامل ہے۔
اجلاس میں این ٹی سی کو ضروری وسائل اور خود مختاری سے لیس کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا تاکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی اور تجارتی پالیسیوں کے ذریعے اس کے کردار کو بہتر بنایا جا سکے۔