وفاقی سرکاری اسکولوں میں داخلے کے لیے ب فارم کی شرط ختم
وفاقی حکومت نے وفاقی سرکاری اسکولوں میں داخلے کیلئے ب فارم کی شرط ختم کردی۔اسکول سے باہر بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی ایک بڑی وجہ فارم ب تھی، سیکرٹری ایجوکیشن محی الدین وانی نے کا کہنا تھا کہ اس عمل نے غیر متناسب طور پر کمزور آبادیوں کو متاثر کیا ہے۔ان وجوہات کی بنا پر داخلہ کے لیے پہلے سے رائج لازمی فارم ب کی شرط کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،
اسلام آباد میں رہنے والے تمام بچے، انکی دستاویزات کی حیثیت سے قطع نظر، سرکاری اسکولوں میں داخلے کے اہل ہونگے۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ محمد اور نگزیب نے کہاہے کہ اسلام آباد کے 167 سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سہولیات بہتر بنانے کیلئے رقم رکھنے کی تجویز ہے،قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں سازگار ماحول کیلئے سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے۔انکا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے 1سو 67 سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سہولیات بہتر بنانے کے لیے رقم رکھنے کی تجویز ہے،
انہوں نے کہاکہ طلبا و طالبات کی جسمانی و ذہنی نشوونما کیلئے اسکول مِیل پروگرام متعارف کروا رہے ہیں۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے 2 سو پرائمری اسکولوں میں طلبا کو متوازن کھانا فراہم کیا جائیگا.، پڑھائی اور تحقیق کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے ای لائبریریاں بنائی جائینگی.انکا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے سولہ ڈگری کالجز کو اعلیٰ نتائج کے حامل تربیتی اداروں میں بدلا جائیگا.، انکا کہنا تھا کہ ایک سو اسکولوں میں اعلیٰ چائلڈ ہڈ ایجوکیشن مراکز قائم کئے جائینگے.، دانش اسکول پروگرام اسلام آباد، بلوچستان، آزاد کشمیر اور جی بی تک پھیلایا جا رہا ہے۔