پیٹرولیم لیوی میں فی لیٹر بیس روپے تک اضافے کا امکان
وفاقی بجٹ 25-2024 میں اگلے مالی سال پٹرولیم مصنوعات پر سیلزٹیکس لگانے اور پیٹرولیم لیوی بڑھانے پر غور کیا جارہا ہے۔وفاقی آمدن بڑھانے کیلئے پیٹرولیم لیوی میں فی لیٹر بیس(20) روپیہ تک اضافے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام کو منتقل نہ کئے جانےکا خدشہ ہے۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پرسیلزٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے، اسی طرح لیوی ساٹھ روپے سے بڑھا کر فی لیٹر اسی (80) روپے تک کی جاسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول اورڈیزل پر 60 روپے فی لیٹر ڈیولپمنٹ لیوی وصول کی جا رہی ہے، اگر سیلز ٹیکس میں اضافہ اورلیوی بڑھائی جاتی ہے تو ریلیف عوام کو منتقل نہیں ہوپائئیگا.ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس مرحلہ وار بڑھانے کی تجویز ہے، اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح 0ہے۔واضح رہے کہ حکومت پہلے ہی پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی حاصل کر رہی ہے، جو قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ قابل اجازت حد ہے، جبکہ 31 مارچ کو ختم ہونے والے پہلے ابتدائی 9 ماہ کے دوران حکومت اس مد میں 720 ارب روپے اکٹھا کر چکی ہے، حکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ کئے گئے وعدوں کے تحت رواں مالی سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں 869 ارب روپے جمع کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔