کے پی میں پہلا کانگو وائرس کا کیس رپورٹ
این آئی ایچ (قومی ادارہ برائے صحت ) نے بڑی عید کی آمد سے قبل پاکستان بھر میں کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔بڑی عید پر کانگو وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیشِ نظر این آئی ایچ نے لوگوں کو اور متعلقہ حکام کو ایڈوائزری جاری کر دی ۔ یہ فیصلہ رواں سال عیداالاضحٰی سے قبل ہی کے پی میں کانگو بخار کا پہلا کیس سامنے آنے کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔این آئی ایچ کے تحت سینٹر فار ڈیزیزز کنٹرول نے خاص طور پر عیدالاضحٰی پر کانگو بخار کیخلاف چوکس رہنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پچھلے سال بھی بڑی کے بعد پاکستان میں 101 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ جانوروں کو کانگو بخار چیچڑ سے پیدا ہونے والی نیرو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ بخار بنیادی طور پر چیچڑ کے کاٹنے یا نیرو وائرس سے متاثرہ جانوروں کو ذبح کرنے کے دوران خون یا بافتوں سے انسانوں میں بھی منتقل ہوجاتا ہے۔علاوہ ازیں این آئی ایچ نے ملک میں کانگو بخار سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ ہیٹ اسٹروک اور ٹائیفائیڈ بخار کی روک تھام کے لیے بھی اہم ہدایات جاری کی۔