بلوچستان میں طوفانی بارشیں، 17 افراد جاں بحق

بلوچستان میں طوفانی بارشیں، 17 افراد جاں بحق

بلوچستان میں طوفانی بارشیں، 17 افراد جاں بحق

بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں ہونے والی موسلادھار بارش کا سلسلہ 10 روز بعد بالآخر تھم گیا ہے۔ بدقسمتی سے گوادر، نوشکی، تفتان اور چمن سمیت متاثرہ اضلاع میں بارشوں نے کافی نقصان پہنچایا۔ نقصانات میں آسمانی بجلی گرنے، ملبے تلے دب جانے یا سیلابی نالے میں بہہ جانے سے 17 ہلاکتیں شامل تھیں۔ اس کے علاوہ ان واقعات میں 24 افراد زخمی بھی ہوئے۔

متاثرہ افراد کی مدد کے لیے فی الحال امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔زیادہ تر علاقوں میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود ہے۔ موسلا دھار طوفانی بارشوں نے ضلع چمن، نوشکی، گوادر، چمن کے گاؤں تکدار، اڈا کہور، شادیزئی گاؤں، بائی پاس میں سیلابی ریلے کے مکانات کو تباہ کر دیا۔ اس کے نتیجے میں کئی مکانات تباہ ہو گئے، بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے اور کئی جگہوں پر ریلوے ٹریک متاثر ہوئے۔ مواصلات اور بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہے۔ اس وقت سبی، سنجاوی، قلات، لورالائی، اور گوادر میں سیلابی صورتحال ہے۔ صوبے میں سات مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں نے قومی شاہراہوں اور ایک پل کو نقصان پہنچایا ہے۔ پسنی میں 80 سے زائد کشتیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ جاری، انٹرنیٹ سروس معطل

پی ڈی ایم اے کی ضلعی انتظامیہ پاک فوج کے رضاکاروں کے ساتھ مل کر متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں اور تمام ضروری اشیاء فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ زیر آب علاقوں اور دریاؤں میں اب بھی طغیانی آ سکتی ہے اور تفتان کے ٹرانسپورٹ مالکان نے سڑکیں زیر آب آنے کی وجہ سے بس اور ویگن سروس بند کر دی ہے۔

علاوہ ازیں کوئٹہ کے بیشتر علاقوں میں گیس پریشر کی کمی کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہے گا۔ کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت 7 اور قلات میں 5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ زیارت میں درجہ حرارت 5، چمن میں 14، ژوب میں 12، سبی میں 12 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ مزید برآں، گوادر میں درجہ حرارت 24 ڈگری سینٹی گریڈ، تربت میں 21 ڈگری سینٹی گریڈ، نوکنڈی اور جیونی میں 20 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد سے اہم شخصیت کے جوتے چوری

Author

اپنا تبصرہ لکھیں