بدامنی فوج یا سرمچاروں کی لڑائی نہیں ریاست کی لڑائی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

بدامنی فوج یا سرمچاروں کی لڑائی نہیں ریاست کی لڑائی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان کابینہ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے وزرا اور مشیروں کو آج رات تک محکمے تفویض کردئیے جائینگے ، بلوچستان کو کرپشن میں پہلے نمبر پر لکھا جاتا ہے ،ہم نے یہ تاثر تبدیل کرنا ہوگا۔ سب چیزیں فوری ٹھیک نہیں ہوسکتی مگر ہم نے ایک ٹریک سیٹ کرناہے، بدامنی فوج یا سرمچاروں کی لڑائی نہیں ریاست کی لڑائی ہے ، ہم نے اسکو لیڈ کرناہے، یہ بہترین وقت کہ ہم بطور اراکین کابینہ گورننس کے مسائل کے حل کیلئے کام شروع کریں ۔

محکمہ خزانہ کے مطابق چند سال بعد بلوچستان کے پاس ترقیاتی فنڈز نہیں ہونگے، ‘ مستقبل کے مسائل سے نمٹنے کیلئے ابھی سے غیر ضروری اخراجات ختم کرنے ہونگے۔ سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ اراکین کایبنہ کیلئے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے دروازے کھلے ہیں، اراکین کابینہ اگلے چند روز میں اپنی ٹیم تشکیل دیں ، پھر سیکرٹریز اور بیورو کریسی کو اگلے دو سال تک اسی عہدوں پر کام کرنے دینا ہوگا ۔

وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلٰی نے گڈ گورننس ، عوام اور صوبے کی بہتری کا ایجنڈا کابینہ اجلاس میں پیش کردیا،وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا چیلنج گورننس کا ہے ،گورننس میں بہتری کے لئے ساٹھ کے قریب اصلاحات تجویز کی گئی ہیں، کابینہ سے مشاورت کے بعد اصلاحاتی عمل کو حتمی شکل دی جائے گی وزیر اعلٰی بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کو بہتری کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے کابینہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے،

انسرجی صرف فوج اور ریاست تک محدود نہیں، یہ ہم سب کی لڑائی ہے بڑھتے ہوئے غیر ترقیاتی اخراجات پر قابو پانا ہوگاعام آدمی کی بہتری کیلئے ہم سب نے مل کر کام کرنا ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لئے نیک نیتی سے کام کریں گے مثبت سمت کا تعین کرکے صوبے میں اچھی طرز حکمرانی کی عملی مثال قائم کریں گے۔صوبے میں کوئی نوکری نہیں بکے گی ۔وزراءاپنے اپنے محکموں کے انچارج ہیں ، امور پر کڑی نظر رکھیں وزیراعلیٰ کہان مزید کہنا تھا کہ ہر محکمے کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے “کے پی آئی” بنائیں گے کارکردگی کا جائزہ لیکر مزید بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے میرٹ پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ایکٹنگ چارج کی روایات ختم کرکے متعلقہ گریڈ کا افسر متعلقہ پوسٹ کے لئے تعینات کریں گے

اپنی ہی نازیبا ویڈیو لیک ہونے پر حریم شاہ کا رد عمل آگیا

Author

اپنا تبصرہ لکھیں