کراچی سے چمن صرف 6 گھنٹے میں! وزیراعظم نے نئی ایکسپریس وے کی منظوری دیدی
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کراچی-چمن قومی شاہراہ (N-25) کی تعمیر اور اپ گریڈیشن پر اہم جائزہ اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 790 کلومیٹر طویل کراچی-چمن شاہراہ کو بہترین معیار کی ایکسپریس وے میں بدلا جائے گا۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی سڑک کی تعمیر کا معیار موٹر وے جیسا ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی-چمن شاہراہ کی اپ گریڈیشن صوبہ بلوچستان کی سماجی اور معاشی ترقی و خوشحالی کے لئے انتہائی ضروری ہے ؛ بلوچستان کی ترقی کو ترجیح بناتے ہوئے پچھلے ماہ پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کی بجائے اس بچت کو کراچی-چمن شاہراہ کی اپ گریڈیشن پر صرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا ؛ اس فیصلے میں پاکستان کے تمام صوبوں نے تعاون کیا، جو وفاق کے اتحاد کی نشانی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی تا چمن سفر کا، جو کہ آجکل 18 گھنٹے میں طے ہوتا ہے، اس ایکسپریس وے کی تعمیر کے بعد 6 سے 8 گھنٹے تک محدود ہوجائے گا؛ کراچی -چمن ایکسپریس وے سے نا صرف مسافر مستفید ہوں گے بلکہ ٹرانسپورٹ اور تجارت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ؛ منصوبے کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس ایکسپریس وے کو 2 سال کی مدت میں ہر حال میں مکمل کیا جائے ۔ وزیراعظم کی وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ایکسپریس وے کے لئے زمین کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے متعلقہ محکموں سے تعاون کی ہدایت*
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ عوام کی سہولت کے لئےایکسپریس وے پر آنے والے تمام بڑے شہروں پر بائی پاسز تعمیر کئے جائیں ۔ وزیر اعظم نے منصوبے کی تعمیر کے دوران ماحولیاتی عنصر کو مدنظر رکھنے کی بھی ہدایت کی ۔ انہوں نے منصوبے کی تعمیر کے بعد تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی ہدایت کی۔
گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے صوبہء بلوچستان کی تعمیر و ترقی خصوصاً کراچی -چمن شاہراہ کی تعمیر اور اپ گریڈیشن میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس کو منصوبے کی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 790 کلومیٹر طویل کراچی-چمن شاہراہ کو ایکسپریس وے کے طور پر تعمیر کیا جائے گا جو کہ 4 لینز پر مشتمل دو رویہ سڑک ہوگی؛ شاہراہ پر فنڈنگ کی کمی کے باعث کام تعطل کا شکار تھا حکومت کے پیٹرولیم مصنوعات کی کمی کا فائدہ بلوچستان کی جانب منتقل کرنے کے فیصلے کی وجہ سے فنڈنگ کے مسائل حل ہو گئے ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا کہ منصوبے کے خضدار-مستونگ سیکشن پر کام کا آغاز کر دیاگیا ہے جبکہ کراچی تا خضدار کے پانچ سیکشنز کی تعمیر کے حوالے سے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے مواصلات عبد العلیم خان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شریک ہوئے۔