پولیس اور رینجرز کا پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن، متعدد گرفتار، کچھ بھاگ گئے

پولیس اور رینجرز کا پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن، متعدد گرفتار

پولیس اور رینجرز کا پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن، متعدد گرفتار، کچھ بھاگ گئے

پولیس اور رینجرز نے اسلام آباد کے بلیو ایریا میں پہنچنے والے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے علاقہ کلیئر کروالیا جبکہ اس دوران 450 زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا جبکہ علی امین گنڈا پور اور بشری بی بی کی گرفتاریوں کیلیے ٹیمیں روانہ کردی گئیں ہیں۔پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے آبپارہ مارکیٹ اور سپر مارکیٹ بند کروا دیں، خیابان سہروردی سے آبپارہ تک سڑکوں سے گاڑیاں بھی ہٹوا دی گئیں۔ ڈی چوک سے ملحقہ بلیو ایریا میں بھی دکانیں اور سروس روڈ سے گاڑیاں ہٹوا دی گئیں۔

عمران خان کے حکم تک ہم نے واپس نہیں جانا، وزیراعلیٰ کے پی

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم ڈی چوک پہنچ گئے ہیں لیکن عمران خان کا جب تک حکم نہیں آنا ہم نے واپس نہیں جانا۔ڈی چوک پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ حکومت نے فسطائیت شروع کر رکھی ہے لیکن ہم نے پرامن دھرنا دینا ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا ملک ہے اور اس ملک کو آزاد کرانے نکلے ہیں، کسی کا باپ بھی اپنے فیصلے ہم پر مسلط نہیں کرسکتا۔دوران خطاب وزیراعلیٰ نے نعرے بھی لگائے اور کارکنوں کا لہو گرمایا۔

پی ٹی آئی قیادت لاشیں گرانا چاہتی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت لاشیں گرانا چاہتی ہے مگر ریاست ایسا نہیں ہونے دے گی اور گولی کا جواب گولی سے نہیں دے گی۔عطاء تارڑ نے کہا کہ غریب کے بچے کو آگے کرنے کے بجائے پی ٹی آئی قیادت خود آگے آئے اور مظاہرے کو لیڈ کرے، یہاں بیلا روس کے صدر آئے ہوئے ہیں اور ملکی بہتری کے لیے معاہدے دستخط ہورہے ہیں اور دوسری طرف مظاہرین آنسو گیس شیل پولیس پر پھینک رہے ہیں۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ بشریٰٰ بی بی منصوبہ بناکر آئی ہے کہ لاشیں گرانی ہیں اور خون خرابہ کرانا ہے ویسے بھی ان کے ’’عمل‘‘ کا جو پروسس ہے وہ خون گرانے سے ہی چلتا ہے خون خرابے کے بغیر ان کا گزارا نہیں۔

فساد کی جڑ صرف ایک خفیہ ہاتھ ہے، وزیر داخلہ
حالات کا جائزہ لینے کے لیے وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈی چوک اسلام آباد کا دورہ کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فساد کی جڑ صرف ایک خفیہ ہاتھ ہے لیکن پی ٹی آئی کی لیڈر شپ خون خرابہ نہیں چاہتی بلکہ مذاکرات چاہتی تھی مگر وہ خفیہ ہاتھ سب پر بھاری ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ مجھے نہیں پتا اس نے پارٹی کو کب ٹیک اوور کرنا ہے، اس کے ارادے کچھ اور ہیں، پی ٹی آئی کو معلوم نہیں ہے اس کے ساتھ ہاتھ ہو جائے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کل بھی کہا تھا کہ گولی کا جواب گولی سے دینا بہت آسان ہے، ابھی میں نے پولیس کو کہا ہے کہ اب ان کا اختیار ہے وہ جس طرح بھی اس سے نمٹنا چاہیں تو نمٹ لیں، ہم اپنے جوانوں کو سپورٹ کریں گے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں