وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دیدی
اسلام آباد(م ڈ) وفاقی کابینہ نے پانچ (آئی پی پیز) سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ارکان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئےپانچ (آئی پی پیز )سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دےدی۔ اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کا اظہار کیا (آئی پی پیز )سے مہنگی بجلی کی پیداوار کے معاملے پر وفاقی کابینہ نے بڑے فیصلے کیے ہیں۔ اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں تقریبا2400 میگاواٹ صلاحیت کی پانچ (آئی پی پیز) بند کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی ہے، جس کے تحت آئی پی پیز میں1200میگاواٹ صلاحیت سے زیادہ کی حبکو کو بند کیا جائے
بجلی کے شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس اور ان آئی پیز کے مالکان کے مابین اتفاق اور ان معاہدوں کے اختتام کے عمل کی تفصیلات کابینہ کے سامنے پیش کی گئیں، بجلی خرید کے معاہدوں کے اختتام کی فہرست میں HUBCO, LALPIR, Saba Power, Rousch Power اور Atlas Power شامل ان معاہدوں کو ختم کرنے سے بجلی صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ کا فائدہ اور بجلی کے فی یونٹ نرخ میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی۔ مجموعی طور پر ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت اور ان آئی پی پیز کو واجب الادا رقم پر کسی قسم کا سود نہیں دیا جائے 362میگاواٹ صلاحیت کی اے ای ایس لال کو بند کیا جائے گا۔
224 میگاواٹ کی اٹلس پاور کو بھی بند کردیا جائے گا۔ اسی طرح 136میگاواٹ کی صبا پاور بھی بند ہو ہوگا۔ ساتھ ہی 450 میگاواٹ کی روش پلانٹ کو بھی بند کردیا جائے واضح رہے کہ ان آئی پی پیز میں سے Rousch Power بلڈ اون آپریٹ اینڈ ٹرانسفر معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا، معاہدے کی رو سے اس کی ملکیت حکومت کو منتقل کرنے کے بعد اس کی پرائیویٹائزیشن کمیشن کے ذریعے نجکاری کی جائے گی۔ باقی ماندہ 4 آئی پی پیز کی ملکیت ان کے مالکان کے پاس رہے گی جبکہ حکومتی معاہدے کو ختم کرنے کے بعد حکومت کی جانب سے کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔