پاکستان سعودی عرب کےساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے ، جام کمال

پاکستان سعودی عرب کےساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے ، جام کمال

پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح کی قیادت میں سعودی وفد کا خیرمقدم کرتے ہیں، وفاقی وزیر نے کہا سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 5.12 بلین ڈالر ہے، پاکستان کی برآمدات سعودی عرب کی مجموعی تجارت کا صرف 2 فیصد ہیں، سعودی عرب سے پاکستان کی درآمدات 4.5 بلین ڈالر پر مشتمل ہیں، انہوں نے کہا سعودی عرب کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ضروری ہے، . ویڑن 2030 سعودی عرب کی معیشت میں متنوعیت لانے کا اہم منصوبہ ہے،

. پاکستانی کاروبار سعودی عرب کے ویڑن 2030 میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں تعمیرات، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں میں پاکستانی کمپنیاں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، وفاقی وزیرنے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات قائم ہیں، انہوں نے وزارت تجارت نے سعودی عرب کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے جامع کاروباری منصوبہ تیار کیا ہے، پاکستانی برآمدات میں خوراک اور ٹیکسٹائل کا اہم کردار ہے، وفاقی وزیرنے سعودی عرب میں پاکستانی مصنوعات کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان نے سعودی عرب کے لیے برآمدات بڑھانے کے لیے کلیدی شعبوں کی نشاندہی کی ہے، پاکستان کی برآمدات میں فارماسیوٹیکلز اور تعمیراتی مواد کے شعبے وسیع مواقع فراہم کرتے ہیں، وفاقی وزیرنے وزارت تجارت 2025 میں جدہ میں سنگل کنٹری نمائش کا انعقاد کرے گی،

انہوں نے نمائش میں سعودی عرب کے بڑے برانڈز اور درآمد کنندگان سے رابطہ کیا جائے گا، پاکستان سعودی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرے گا اور مکمل سہولت فراہم کرے گا، سعودی عرب میں پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کرنے کے لیے درست حکمت عملی ضروری ہے، انہوں نے پاکستانی کمپنیوں کے لیے سعودی عرب میں توانائی، انجینئرنگ اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں مواقع موجود ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت میں مزید وسعت کی جا سکتی ہے، انہوں نے پاکستان کی برآمدات میں کھیلوں کا سامان اور سرجیکل آلات شامل کرکے اضافہ کیا جا سکتا ہے، سعودی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی بڑھانے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت کو فروغ دینا دونوں ممالک کی پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے

Author

اپنا تبصرہ لکھیں