پشاور پولیس لائنز خودکش حملے میں ہیڈ کانسٹیبل بھی ملوث نکلا

پولیس لائنز مسجد پشاور میں 30 جنوری 2023 کو خودکش دھماکا ہواتھا جس میں امام مسجد اور پولیس اہلکاروں سمیت 72 نمازی شہید اور 157 زخمی ہوئے تھے— فوٹو: فائل
پشاور پولیس لائنز خودکش حملے میں پولیس ہیڈ کانسٹیبل بھی ملوث نکلا۔پولیس کے مطابق حملے میں مرکزی ملزم کی گرفتاری کے بعد ملوث پولیس اہلکار کو بھی پشاور بی آر ٹی سے گرفتار کرلیاگیا۔حکام نے بتایاکہ ملزم نے پولیس لائنز سے اپنا تبادلہ بی آر ٹی پولیس میں کرادیا تھا۔ پولیس کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل ولی کا بھائی بھی سہولت کاری کے الزام میں زیر حراست ہے اور پولیس اہلکار کی گرفتاری مرکزی ملزم عمر کی نشاندہی پر کئی گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ خودکش حملے کے ماسٹر مائنڈ عمر کو چند روز قبل گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار پولیس اہلکار اور ان کے بھائی کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان سے دھماکے میں ملوث مکمل نیٹ ورک تک رسائی ممکن ہوسکے گی۔خیال رہے کہ پولیس لائنز مسجد پشاور میں 30 جنوری 2023 کو خودکش دھماکا ہواتھا جس میں امام مسجد اور پولیس اہلکاروں سمیت 72 نمازی شہید اور 157 زخمی ہوئے تھے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں