پرائیویٹ ہسپتال نےفیس ادانہ کرنےپرجڑواں بچوں کو یرغمال بنالیا
دہلی کے 1 پرائیویٹ اسپتال کی من مانی کیوجہ سے 1 خاندان دو ماہ سے اپنے بچوں کو گھر لے جانے کے قابل نہیں ہے۔ اہل خانہ کے مطابق نجی ہسپتال نے انکے دونوں بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور تیرہ لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ متاثرہ شخص نے موتی نگر پولیس اسٹیشن میں اس معاملے کی شکایت بھی درج کرائی ہے، لیکن اسکا الزام ہے کہ پولیس نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔اب اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے بھی شکایت کی کاپی کیساتھ ٹویٹ کیا ہےلیکن ابتک بچوں کو والدین کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق دراصل گروگرام کے 1 بینک کے اے ٹی ایم میں سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنیوالے پنکج کمار مشرا کے گھر چودہ سال بعد خوشی آئی لیکن ماں کے پیٹ میں بچوں کی حالت دیکھ کر ای ایس آئی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے دہلی کے کسی ایسے ہسپتال میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا گیا جہاں ماں اور بچے دونوں کی دیکھ بھال کی جا سکے۔ پنکج کا کہنا ہے کہ وہ دہلی کے کئی سرکاری ہسپتالوں میں جاتے رہے، لیکن انھیں ہسپتال میں بھی بستر نہیں مل سکا۔ تھکے ہارے اس نے اپنی بیوی کو موتی نگر کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔
اسکا دعویٰ ہے کہ بیوی نے جولائی میں جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ کسی طرح اس نے ہسپتال کا بل ادا کیا اور اپنی بیوی کو ڈسچارج کروا دیا۔ لیکن دونوں بچوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے انھیں مزید کچھ دن ہسپتال میں رکھنے کا مشورہ دیا۔ پنکج کا کہنا ہے کہ جب ہسپتال کا بل تقریباً ساتھ لاکھ روپے تک پہنچ گیا تو اس نے بچوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کو کہا تاکہ وہ اپنے بچوں کو سرکاری ہسپتال میں داخل کروا کر ان کا علاج کروا سکے۔ اس نے تقریباً چھ لاکھ روپے بھی جمع کرائے تھے۔پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے بھی شکایت کی کاپی کیساتھ ٹویٹ کیا اور کہا کہ اسپتال کے منیجر نے این جی او کیساتھ ایک میٹنگ کا اہتمام کیا اور اسے یقین دلایا کہ وہ بچوں کے علاج کا سارا خرچ برداشت کریگی. اس لئے اسے فکر نہیں کرنی چاہیے
اور بچے کو داخل ہی رہنے دینا چاہیے لیکن کچھ دنوں بعد ہسپتال انتظامیہ نے تیرہ لاکھ روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب این جی او بھی اتنی رقم دینے کو تیار نہیں۔ اب میں پنکج مشرا کی طرف سے تیرہ لاکھ روپے کا مطالبہ سن کر حیران رہ گیا۔ وہ اپنے بچوں کیلئے ہسپتال کے چکر لگا رہا ہے لیکن اسپتال انتظامیہ اسے بچہ نہیں دے رہی ہے۔ پنکج کے دعوے پر ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس سے رابطہ کیا، لیکن تمام پولیس افسران نے ورژن دینے سے انکار کردیا۔ ہسپتال انتظامیہ سے بھی بات کرنیکی کوشش کی گئی لیکن ابھی تک کسی نے کچھ نہیں کہا۔