وفاقی وزیراحسن اقبال نے کہا ہے کہ پلاننگ کمیشن کے پالیسی بورڈ کی تشکیل کا مقصد نجی شعبے کی مدد سے ملک کی اقتصادی منصوبہ بندی کے عمل میں بہتری اور شفافیت لانا ہے،پاکستان کی معاشی صورتحال کے پیش نظر ملک میں خطیر سرمایہ کاری اور مختلف شعبوں میں برآمدات پڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت پلاننگ کمیشن کے پالیسی بورڈ کا پہلا اجلاس جمعہ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی، بڑے نجی اداروں کے نمائندگان، کارپوریٹ لیڈرزاور مختلف شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی۔اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پالیسی بورڈ کی تشکیل کا مقصد نجی شعبے کی مدد سے ملک کی اقتصادی منصوبہ بندی کے عمل میں بہتری اور شفافیت لانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے کی شرکت سے منصوبہ بندی کمیشن کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئیگی اور یہ اقدامات پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہونگے۔احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ پالیسی بورڈ کے ممبران منصوبہ بندی کمیشن کے مالی امور اور آڈٹ کی نگرانی میں حکومت کی مدد کرینگے۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ کے اراکین سٹرٹیجک فریم ورک تیار کرنے کے
ساتھ ساتھ کثیر المدتی، وسط مدتی اور طویل المدتی منصوبہ جات بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پالیسی بورڈ کی تشکیل کو ایک اہم سنگ میل سمجھتی ہے اور اس کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کیے جائیں گے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے فائیوایز فریم ورک، تیرہویں پانچ سالہ منصوبہ اور وژن 2030 پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پالیسی بورڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے،اس فریم ورک کے تحت برآمدات، ڈیجیٹل ترقی، ماحولیات، توانائی اور مساوات جیسے کلیدی شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ اراکین پالیسی بورڈ کے تجربات اور تجاویز سے قومی بجٹ کی تشکیل میں بھی مدد ملیگی اور اس عمل کو مزید شفاف اور قابل بھروسہ بنایا جائیگا.۔ احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ بورڈ کے اراکین کو اپنی رائے کا کھل کر اظہار کرنا چاہیے تاکہ منصوبہ بندی کمیشن کو بہتر بنانے میں معاونت مل سکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پالیسی بورڈ کے اراکین کی شمولیت منصوبہ بندی کمیشن کو ایک مکمل تھنک ٹینک کی شکل دے گی
جس سے پاکستان کے ترقیاتی عمل میں مزید بہتری آئے گی۔انھوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ حکومت نجی شعبے کے ماہرین کی تجاویز کا خیر مقدم کرتی ہے اور ان کے مشوروں کو قومی ترقیاتی منصوبوں میں شامل کیا جائے گا۔اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال کے پیش نظر ملک میں خطیر سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پالیسی بورڈ کے اراکین قومی ترقی کے عمل میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور حکومت کے ساتھ مل کر ملک کو معاشی استحکام کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد کرینگے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کا عزم ہے کہ پاکستان کو 2035 تک ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنایا جائے اور اس کے لیے فائیو ایز (5Es)فریم ورک پر موثر عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نجی ادارے، سول سوسائٹی اور ماہرین کو مل کر ملک کو استحکام کی طرف لے جانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔نجی اداروں سے تعلق رکھنے والے سٹیک ہولڈرز ، ماہرین نے پالیسی بورڈ کی پہلی میٹنگ میں اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا اور حکومت کے ساتھ مکمل طور پر معاونت کے عزم کا اظہار کیا۔