وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بڑی مشکل میں پھنس گئے
اسلام آباد کی سیشن عدالت نے اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ھوئے انھیں کل عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کیخلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی،سول جج شائستہ خان کنڈی نے کیس کی سماعت کی، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور عدالت میں پیش نہ ہوئے۔علی امین گنڈاپور کے وکیل نے عدالت سے طبی بنیادوں پر حاضری معافی کی درخواست دائر کی، تاہم عدالت نے حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی اور علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالت نے ایس ایچ او تھانہ بھارہ کہو کو کل علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرکے پیش کرنیکا حکم دیا ہے۔واضح رہے کہ اکتوبر 2016 میں اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ بنی گالہ کے باہر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی گاڑی سے پانچ کلاشنکوف اسالٹ رائفلز، ایک پستول، چھ میگزین، 1 بلٹ پروف جیکٹ، شراب کی بوتل اور آنسو گیس کے تین گولے برآمد ہوئے ہیں۔وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد پولیس کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت پیش کی تھی کہ انکی گاڑی میں دو لائسنس یافتہ کلاشنکوف رائفلیں لائسنس سمیت موجود تھیں، جب کہ شراب کی بوتل میں دراصل شھد تھا، جسے پولیس اہلکاروں نے ضبط کرلیا تھا۔