بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات،وزیراعظم اور وزیر داخلہ کا رد عمل آگیا
پرائم منسٹر شہباز شریف نے بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں مسافر بس پر دہشتگرد حملے پر شدید غم وغصہ کا اظہار اور شدید مذمت کی ہے۔پرائم منسٹر نے مقامی انتظامیہ کو لواحقین کے ساتھ مکمل تعاون اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کا حکم دیا۔وزیراعظم کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے ذمہ دار دہشتگردوں کو قرار واقعی سزائیں دی جائیں گی، ملک میں کسی بھی قسم کی دہشتگردی قطعاً قبول نہیں، ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک دہشتگردوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہیگی۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں مسلح افراد نے شاہراہ پر ناکہ لگا کر مختلف گاڑیوں سے مسافروں کو اتارا اور 23 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے موسی خیل کے قریب دہشتگردی کے بدترین واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی.وزیرداخلہ محسن نقوی نے 23 افراد کے جاں بحق ہونے کےواقعہ پرگہرے دکھ اور افسوس کااظہارکیا.
وزیرداخلہ محسن نقوی نے دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہارتعزیت کیا.موسی خیل کے قریب دہشتگردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بناکر بربریت کا مظاہرہ کیا۔محسن نقوی نے کہا ہے سفاکیت اور ظلم کی انتہا کی گئی۔دہشتگرد اور سہولت کار عبرتناک انجام سے بچ نہیں پائیں گے۔ دہشتگردی کی جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ زندگی کے ہر طبقے نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔