دانش اقبال کی بیوی نتاشاکی اصل کہانی کیا ؟جانئے اس خبر میں

دانش اقبال کی بیوی نتاشاکی اصل کہانی کیا ؟جانئے اس خبر میں

مشہور صنعتکار گل احمد انرجی لمیٹڈ کے سی او او دانش اقبال کی بیوی نتاشا نے نشے میں کراچی کارساز کے علاقے میں گاڑیوں اور موٹر سائیکل سوار شہریوں کو روند کر مار دیا۔حادثے میں آمنہ عارف اور اس کے والد تیز رفتار پراڈو گاڑی کی ٹکر سے بھی جاں بحق ہوگئے۔ جانبحق ہونے والی آمنہ عارف اقراء یونیورسٹی کی طالبہ تھیں۔کارساز کے قریب تیز رفتار جیپ نے موٹر سائیکلوں کو روندتے ہوئے گاڑی کو ٹکر مادی جسکے نتیجے میں خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے.تفصیلات کے مطابق بہادر آباد تھانے کی حدود کارساز کے قریب سروس روڈ پر تیز رفتار وی ایٹ لینڈ کروزر گاڑی نے یکے بعد دیگر موٹرسائیکل سواروں کو روندتے ہوئے کار کو ٹکر ماردی. حادثے میں موٹر سائیکل سوار خاتون اور مرد جاں بحق جب کہ 4افراد زخمی ہوگئے، جبکہ ایک گاڑی مکمل تباہ ہوگئی لیکن گاڑی میں سوار نوجوان معجزانہ طور پر محفوظ رہا.عینی شاہدین کاکہنا ہےکہ حادثے کی ذمہ دار خاتون ڈرائیور نے موٹر سائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار ہونے کی کوشش کی اور گاڑی کی رفتار مزید بڑھاتے ہوئے ہنڈا سٹی کار کو بھی زور دار ٹکر ماری جس سے کار تباہ ہوگئی لیکن معجزانہ طور پر کار سوار نوجوان محفوظ رہا،حادثے کے بعد لینڈ کروزر جیپ بھی الٹ گئی، مشتعل افراد نے خاتون ڈرائیور کو گھر لیا جسے پولیس اور رینجرز نے حراست میں لے لیا،حادثہ میں جاں بحق مرد و خاتون کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ہے۔بہادر آباد تھانے کی حدود میں ہونے والے حادثے میں ملوث خاتون کا بھی طبی معائنہ کروایاگیا ہے۔حادثے کی ذمہ دار خاتون کی شناخت نتاشا کے نام سے ہوئی جس کے پاس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہے،خاتون کار نمبر BY-0033 پر سوار تھی۔پولیس کے مطابق حادثے کے بعد سے خاتون شدید ذہنی دباؤ میں ہے۔حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی ہیں جن کی شناخت 60 سالہ عمران عارف ولد شہزاد اور 26 سالہ آمنہ دختر عمران عارف کے نام سے ہوئی۔پولیس حکام کے مطابق حادثے میں 2 بڑی گاڑیاں اور چار موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا،حادثہ خاتون سے گاڑی بے قابو ہونے سے پیش آیا،حادثے کی زمہ دار خاتون نتاشہ کوحراست میں لیا ہوا۔خاتون کے ڈی اے اسکیم ون کی رہائشی ہے جوکارسازکے قریب سروس روڈسے جارہی تھی،زیرحراست خاتون کے ابتدائی بیان کے مطابق گاڑی بے قابوہوئی جوحادثے کاسبب بنی۔خاتون کاشوہربھی تھانے پہنچ گیا۔حادثے میں زخمی شخص کی شناخت 55 سالہ عبدالسلام ولد اسحق کے نام سے ہوئی ،اس حوالے سے پولیس مزید جانچ کررہی ہے ۔کارساز حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی اسکیم 33 کے رہائشی تھے ۔متوفی عمران عارف علاقے میں پاپڑ فروخت کرتے تھے ۔عمران سائیکل پر دکانوں میں پا پڑ فروخت کیا کرتے تھے۔پیر کی شام پاپڑ فروخت کرنے کے بعد وہ موٹر سائیکل لے کر بیٹی کو لینے گئے۔عمران عارف کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے ۔جاں بحق ہونے والی آمنہ نجی کمپنی میں ملازمت اور ایم بی اے کی طالبہ تھی۔عمران اپنی بیٹی کو دفتر سے لارہے تھے کہ حادثے کا شکار ہوئے ۔

کراچی سٹی کورٹ میں گزشتہ روز کارساز کے قریب پیش آنے والے افسوس ناک واقعے باپ بیٹی کی ہلاکت کیس پر سماعت ہوئی۔تفتیشی افسر ایس آئی او عامر الطاف نے ملزمہ کی عدم پیشی اور عارضی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔ملزمہ کی جانب سے وکیل عامر منسوب عدالت پہنچ گئے۔وکیل عامر منسوب نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمہ نفسیاتی مریضہ ہے، ملزمہ گزشتہ پانچ سال سے زیرِ علاج ہے، ایسے مریضوں کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا جاتا ہے، ملزمہ بِنا اجازت گاڑی لے کر گھر سے نکلی، ملزمہ کی ذہنی کیفیت ایسی نہیں کہ عدالت میں پیش کیا جائے، ایسی بیماری میں مبتلا مریض کو کچھ یاد نہیں رہتا، ملزمہ کی درخواست ضمانت دائر کریں گے۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جناح اسپتال کے ماہرنفسیات ڈاکٹر چنی لعل نے ملزمہ کا معائنہ کر کے اسپتال میں داخل کر لیا ہے، ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ملزمہ کی حالت ایسی نہیں کہ اسے عدالت لایا جائے، ملزمہ کی ذہنی حالت بہت خراب ہے، لہٰذا ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ملزمہ کو آج عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمہ کا 7 دن کے لیے پولیس ریمانڈ منظور کیا جائے۔تفتیشی افسر کی استدعا قبول کرتے ہوئے عدالت نے ملزمہ کا ایک دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز کارساز کے قریب تیز رفتار جیپ نے موٹر سائیکلوں کو روندتے ہوئے گاڑی کو ٹکر مادی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہو گئے تھے۔حادثے میں موٹر سائیکل سوار باپ اور بیٹی جاں بحق جبکہ ایک گاڑی مکمل تباہ ہو گئی تھی لیکن گاڑی میں سوار نوجوان معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔پولیس کے مطابق کارساز حادثے میں ملوث ملزمہ کے اہلِ خانہ سے میڈیکل ہسٹری طلب کی گئی تھی۔پولیس سرجن کے مطابق ملزمہ کے ایم ایل کے لیے خون اور یورین کے نمونے لیے ہیں، خاتون کے شوہر کے مطابق ملزمہ ذہنی تناؤ کی دوا لیتی ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں