وزیراعظم نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی کرکٹ ٹیم کی تشکیل نو کریں اور شہباز شریف بھی میرٹ کیخلاف سفارش کرے تو نہ مانیں۔ چیئر مین پی سی بی محسن نقوی سے کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم کی بہتری پر بھرپور توجہ دیں۔وزیراعظم نے قذافی اسٹیڈیم لاہور کی تعمیر نو کی منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ اسٹیڈیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ خوشی ہے کہ قذافی اسٹیڈیم کا انفراسٹرکچر جدید بنیادوں پر تعمیر کرنے کیلیے قدم اٹھایا گیا ہے۔ امید ہے قذافی سٹیڈیم کا منصوبہ تیزی سے مکمل ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ چیئر مین پی سی بی محسن نقوی نے بطور نگران وزیراعلیٰ منصوبے جلد مکمل کرائے، اب انھوں نے اسٹیڈیمز کی بہتری کی ذمہ داری اٹھائی ہے۔
کرکٹ اسٹیڈیمز کو جدید بنانے کی بہت ضرورت ہے، لاہور ، کراچی راولپنڈی،میں نئے منصوبے خوش آئند ہیں۔ محسن نقوی کی سربراہی میں یہ منصوبے جلد مکمل ہونگے.وزیراعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ پوری دنیا میں پاکستان کرکٹ کا طوطی بولتا تھا، امید ہے کہ کرکٹ میں پاکستان کا نام دوبارہ روشن ہوگا، ہم سبکو اور پاکستان کے عوام کو کرکٹ سے بڑا لگاؤ ہے۔شہباز شریف نے ایک لطیفہ بھی سنایا کہ قذاقی اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کیخلاف کھیل رہی تھی۔ شفقت رانا گورنمنٹ کالج میں میرے سینئر تھے،
وہ اسپن بولنگ کو بہت اچھا کھیلتے تھے لیکن فاسٹ بولر کو فیس کرنے سے جھجکتے تھے۔آخری اوورز میں نیوزی لینڈ کا فاسٹ بولر گیند کروا رہا تھا جب شفقت رانا رانا 96 پر کھیل رہے تھے۔ شفقت رانا فاسٹ گیند پر مڈ وکٹ پر کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے تو انکے ایک پرستار نے آواز لگائی کہ ’شفقت بیڈ لک‘ اس پر شفقت رانا نے کمر پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ واقعی میری لک (کمر) خراب ہے۔