ماحولیاتی تبدیلی اور نوجوانوں کا سماجی معاشرے میں کردار کے حوالے سے سیمنار سے ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
ایس ڈی پی آئی پاکستان کا قدیم ترین آزاد تھنک ٹینک ہے , ہم اپنے آپ کو شیڈو حکومت کے طور پر پیش کرتے ہیں , ہم اصلاح کے لئے حکومت کی رہنمائی کرتے ہیں , انھوں نے مزید کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی صرف ہیٹ ویو اور دیگر کے بارے میں نہیں ہے,یہ ہمارے ارد گرد ہونے والے واقعات کے بارے میں بھی ہے جو ہمارے ارد گرد سبز توانائی کی منتقلی کے بارے میں ہے .مشرق وسطیٰ کا بحران ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا باعث ہے . سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ پالیسیاں ہمارے مستقبل کو کس طرح متاثر کریں گی .مصنوعی ذہانت اور آب و ہوا کی تبدیلی مستقبل کی ملازمت کی مارکیٹ کو متاثر کرے گی .
رومینہ خورشید عالم نے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہم نے انسانی حقوق سے متعلق عالمی کانفرنسیں منعقد کیں :
پاکستان کے عوام جب کچھ سوچ لیتے ہیں تو کر گزرتے ہیں ،56 ممالک کی یوتھ اکٹھی ہو جائے تو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے معجزات کر سکتی ہے ، کلائمیٹ پالیسی پر کام کر رہے ہیں، ایڈ نہیں ٹریڈ چاہتے ہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان بین الاقوامی سطح پر قیادت کریں ، ایک دوسرے سے مربوط تعاون کے ذریعے مسائل حل کئے جا سکتے ہیں ،ہمارے نوجوان کلائمیٹ ڈپلومیسی، مسائل کے حل اور اسٹریٹجیز پر بھرپور طریقے سے بات کرسکتے ہیں،
چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہودکا کہنا تھا کہ رومینہ خورشید کا ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کام بہترین ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم یوتھ پروگرام ایک گرین یوتھ موومنٹ چلا رہا ہے،ہم نیشنل والنٹیر کور لانچ کرنے جا رہے ہیں ، 2 ہزار افراد اس میں کام کریں گے وزیراعظم یوتھ پورٹل کا جوان وزٹ کریں تاکہ آپکو معلوم ہو ہم کیا کچھ کر رہے ہیں