وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہواوے کی مدد سے سالانہ 3لاکھ پاکستانی طلباء و طالبات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پیشہ وارانہ تربیت سے ملک کی آئی ٹی برآمدات بڑھیںگی، خودکار، جدید و تیز تر گورننس کے نظام کے نفاذ کیلئے حکومتی اداروں کی ڈیجیٹائزیشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔وزیراعظم سے ہواوے پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایتھن سن کی قیادت میں 4 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پربات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہواوے سے مختلف شعبوں میں بالخصوص نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدید تربیت فراہم کنے کیلئے اشتراک سب سے اہم ہے ،حالیہ دورہ چین میں ہواوے ہیڈکوارٹر کا دورہ انتہائی مفید رہا، ۔شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نہ صرف خواتین بلکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو ترجیحی بنیادوں پر اس تربیتی پروگرام کا حصہ بنائیگی،
حکومت ہواوے کیساتھ پاکستان کی ڈیجیٹل اکانومی میں پائیدار اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں باصلاحیت افرادی قوت کی مضبوط بنیاد قائم کرنے سے ہی ڈیجیٹل اکانومی کو فروغ دیا جا سکتا ہے .وفد نے وزیراعظم کو پاکستان اور ہواوے کے مابین ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کیلئے تعاون کے معاہدے کے تحت جاری منصوبوں کی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ٹی کی تربیت کے لئے جدید طرز کا میسیو اوپن آن لائن کورسز سسٹم تیار کیا جا چکا ہے جسے صوبائی حکومتوں تعاون سے نافذ کیا جائیگا.
وفد نے بتایا کہ اسلام آباد کو سمارٹ سٹی بنانے کے لئے ہواوے حکومت پاکستان کے ساتھ شراکت داری کا خواہاں ہے، اسلام آباد سمارٹ سٹی منصوبے کے تحت ٹریفک، صحت اور تعلیم کی خدمات سے لے کر پارکنگ وغیرہ جیسے دیگر سہولیات ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر میسر ہوں گی۔ملاقات میں وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسن افضل ، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ و متعلقہ اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔وفد نے پاکستان کی قومی کلاؤڈ سٹریٹجی سے ہم آہنگ نیشنل ڈیٹا سینٹر بنانے کیلیے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ نیشنل ڈیٹا سینٹر کے قیام سے بہتر کلاؤڈ سروسز کی فراہمی یقینی ہو جائیگی اور کثیر زر مبادلہ بچایا جا سکے گا۔