بنوں میں امن مارچ کے دوران فائرنگ

بنوں میں امن مارچ کے دوران فائرنگ

بنوں میں امن مارچ کے دوران فائرنگ

بنوں پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ شہر میں امن مارچ کے دوران ہوائی فائرنگ کی گئی ہے جس میں ایک شخص ہلاک جب کہ25 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ فائرنگ کرنیوالوں کا تعین تاحال نہیں کیا جا سکا اور بیشتر افراد بھگڈر مچنے سے زخمی ہوئے۔دھشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد ضلع بنوں کے عمائدین اور شہری آج جمعے کو امن مارچ کا انعقاد کر رہے ہیں جب کہ مارکیٹس اور تجارتی مراکز بند ہیں۔کے پی کے جنوبی اضلاع میں دھشتگردی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔

پچھلے ہفتے سوموار پندرہ جولائی کو کینٹ پر دھشتگردوں کا حملہ ہوا جس میں آٹھ سیکیورٹی اہلکارشہید ہوئےجب کہ متعدد زخمی ہوئے۔ اس واقعے کے اگلے روز سولہ جولائی کو ڈیرہ اسماعیل خان کے نواحی علاقے میں رورل ہیلتھ سنٹر پر دھشتگردوں نے حملہ کیا۔ حملے میں دھشتگردوں کی فائرنگ سے دو خواتین اور دو بچوں سمیت پانچ افراد جان سے گئے۔بدامنی اور دھشتگردی کی اس لہر کی وجہ سے بنوں تحریک امن پاسون کے عمائدین کی جانب سے انیس جولائی کو امن مارچ کی کال دی گئی جس میں تمام سیاسی رہنما، سماجی شخصیات اور تاجر برادری کو شرکت کی دعوت دی گئی جب کہ اتوار اکیس (21) جولائی کو بنوں میں امن کے نام پر جرگہ بھی منعقد کیا جائیگا.بنوں تحریک امن پاسون کے رہنما ملک اعجاز کے مطابق ’امن مارچ کیلئے مکمل شٹر ڈاؤن کی کال دی گئی جس میں تاجر برادری کا مکمل تعاون حاصل ہے اس کیلئے تمام سیاسی و سماجی لوگ بھی اس احتجاج کو کامیاب بنانے کی یقین دہانی کرا چکے ہیں

انکا کہنا تھا کہ پریس کلب کے سامنے سے ریلی نکالی جائیگی.۔ تمام شہریوں کو اپنے ساتھ سفید جھنڈے لانے کی ہدایت کی ہے۔ ملک اعجاز کے مطابق امن مارچ میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام بھی شرکت کرینگے .امن پاسون مارچ کے منتظمین نے بتایا کہ مارچ میں صرف ایک مطالبہ کیا جائیگا.اور وہ ہے امن۔ ہمارا مطالبہ ہوگا کہ امن کی خاطر بلا تفریق عسکریت پسند گروپوں کا صفایا کی جائے اور جو عناصر دھشتگردی میں ملوث ہیں انہیں بے نقاب کی جائے.انہوں نے مزید بتایا کہ اتوار کے دن امن جرگہ منعقد کیا جائیگا. جس میں بنوں کے عمائدین اور سیاسی رہنما متفقہ قرارداد منظور کرینگے. زاہد اکرم درانی نے اپنے بیان میں کہا کہ امن و امان کیلئے سب کو گھروں سے نکلنا ہوگا اور امن ہڑتال کو کامیاب کرنا ہوگا کیوں کہ امن ہوگا تو روزگار ہوگا، اور خوشحالی ہوگی۔ بنوں سے رکن صوبائی اسمبلی ملک عدنان نے بھی امن مارچ کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدامنی سے ہمارا ضلع بری طرح متاثر ہو ا ہے.

موجودہ صورتحال سے ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے اس لیے سب لوگوں سے اس امن مارچ میں شرکت کی دعوت ہے۔ کے پی کے صوبائی وزیر پختون یار ولی نے نجی نیوز چینل کو بتایا کہ امن کیلئے پرامن طریقے سے احتجاج ریکارڈ کیا جائیگا. جس میں حکومت کے اقدامات اور مؤقف سے متعلق اپنے عوام کو آگاہ کیا جائیگا.صوبائی وزیر نے کہا کہ اُنکی حکومت کا دھشتگردوں کیخلاف بہت ہی واضح موقف ہے۔ لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس معاملے پر حکومت کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی.

Author

اپنا تبصرہ لکھیں