سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر ہلاک
محکمہ انسداد دہشتگردی خیبر پختونخوا نے ڈیرہ اسماعیل خان حکمت آباد جلیبی موڑکے قریب انٹیلجنس بیسڈ آپریشن میں ٹی ٹی پی مشال گروپ کا مطلوب سرگرم اشتہاری مجرم کفایت اللہ ہلاک کر دیا.سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشتگرد کے قبضہ سے اسلحہ ،کارتوس و دستی بم برآمد کئے گئے
کے پی کے دارالحکومت پشاور میں دہشتگردوں کیخلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آپریشن میں ٹی ٹی پی کے شیڈو گورنر کمانڈر عبدالرحیم سمیت تین دہشتگرد ہلاک کردیے گئے جبکہ آپریشن کے دوران چار اہلکار شہید جبکہ تین زخمی ہوئے گئے۔پشاور پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آپریشن پشاور کے مضافاتی علاقے متنی حسن خیل میں کیا گیا، دہشتگردوں کیخلاف کارروائی میں سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے حصہ لے رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق پشاور کے علاقے حسن خیل میں صبح دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں چار اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے جب کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا شیڈو گورنرکمانڈر عبدالرحیم بھی کارروائی میں مارا گیا۔ذرائع کا کہناہے کہ کمانڈر عبدالرحیم کے دو ساتھی بھی آپریشن میں ہلاک ہوئے، صبح سے جاری آپریشن مکمل ہونے کے بعد علاقہ میں سرچ آپریشن جاری ہے، حسن خیل آپریشن پولیس اور سی ٹی ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کی جائیگی.، ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے جو زیر علاج ہیں۔
واضح رہے گزشتہ دنوں یہ بات رپورٹ سامنے آئی تھی کہ خیبرپختونخوا میں عسکریت پسند صوبے کے مختلف اضلاع میں پھیلتے جارہے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ ماہ صوبے کے کے نو اضلاع میں دہشت گردی کے حملے ہوئے۔خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے عسکریت پسند گروپوں کا سب سے بڑا ہدف رہے ہیں، حالیہ ہفتوں کے دوران تعلیمی ادارے، خاص طور پر لڑکیوں کے اسکول، پولیو کارکنان، قبائلی عمائدین اور سیاسی رہنما ان حملوں کی زد میں آئے ہیں۔اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز (پی آئی پی ایس) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں جون میں پاکستان میں 27 دہشت گرد حملے ریکارڈ کئے گئے، ان حملوں میں سے 21 خیبرپختونخوا اور 6 بلوچستان میں رپورٹ ہوئے، جب کہ پچھلے ماہ ان حملوں کی تعداد 36 تھی۔پی آئی پی ایس نے جون کے لیے اپنی ماہانہ سیکیورٹی جائزے رپورٹ میں بتایا کہ جون میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر مقامی طالبان گروپوں نے خیبرپختونخوا میں 21 دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کی،
اور یہ تعداد پچھلے مہینے کے مقابلے میں دو زیادہ ہیں۔ان حملوں میں 28 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 19 سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار بھی شامل تھے۔جون 2024 کے دوران، بلوچستان میں دہشت گردی کے کل 6 واقعات ہوئے، جن میں سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت 4 افراد ہلاک، 14 افراد زخمی ہوئے۔رپورٹ کے مطابق سیکورٹی فورسز اور انسداد دہشت گردی کے محکموں کی پولیس نے جون میں مبینہ عسکریت پسندوں کے خلاف 5 کارروائیاں کیں، پچھلے مہینے میں یہ تعداد دس تھی، ان کارروائیوں میں سترہ 17مبینہ عسکریت پسند مارے گئے، اور 3 زخمی ہوئے۔رپورٹ کردہ 5 میں سے چار آپریشن خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور لکی مروت میں ہوئے، جب کہ ایک آپریشن کراچی میں کیا گیا۔