ہمارے ملکی وسائل سرمایہ کاری کرنے کے لئے ناکافی ہیں، احسن اقبال

ہمارے ملکی وسائل سرمایہ کاری کرنے کے لئے ناکافی ہیں، احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، احسن اقبال سے جمعرات کو اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے وفد نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں ممبر موسمیاتی تبدیلی وزارت منصوبہ بندی اور سینئر حکام بھی موجود تھے۔احسن اقبال نے پاکستان کی معیشت پر حالیہ ماحولیاتی آفات کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کیا جس کے نتیجے میں تیس ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ انہوں نے معیشت کی بحالی اور تعمیرنو ،خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے شدید متاثرہ صوبوں میں نقصان سے نمٹنے کے لئے جاری جدوجہد کو اجاگر کیا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی سطح پر کاربن کے اخراج میں پاکستان کی کم سے کم شراکت کے باوجود ملک کو سیلاب، بے ترتیب بارشوں اور انتہائی درجہ حرارت کی صورت میں شدید اثرات کا سامنا ہے .

احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان کو اپنی آب و ہوا کی لچک کو بڑھانے اور مستقبل کے موسمیاتی چیلنجوں کو کم کرنے کے لئے خاطر خواہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ہمارے ملکی وسائل سرمایہ کاری کرنے کے لئے ناکافی ہیں، اس لئے ہم اس حوالہ سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے سرگرمی سے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی کاربن پالیسیوں کو ذمہ داری کے ساتھ حتمی شکل دیں تاکہ ہم اپنے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مؤثر طریقے سے تعاون کر سکیں اور سرمایہ کاری کو آگے بڑھا سکیں۔

انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے شدید منفی اثرات کا سامنا کرنےوالے پاکستان جیسے ممالک کی مدد کرنے کے لئے عالمی برادری کی ذمہ داری پر زور دیا جو اس مسئلے میں نہ ہونے کے برابر حصہ ڈالنے کے باوجود موسمیاتی آفات سے متاثر ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ 2022 میں جنیوا کانفرنس میں 95 فیصد سے زیادہ وعدے قرضوں کی شکل میں تھے ۔وفاقی وزیر نے کاربن گیسوں کے اخراج کو کم کرنے والے سلوشنز کو اپنانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی طرف سے شروع کئے گئے قابل تجدید توانائی کے منصوبے کا بھی ذکر کیا جس کا مقصد پائیدار توانائی کے منصوبوں کو بڑھانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ماحولیاتی بہتری کے لئے مل کر کام کرنے اور مستقبل کی آفات کو کم کرنے کیلئے آپ کے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ ملاقات موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے فعال موقف اور پائیدار ترقی اور آفات سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کے لئے اس کی سنجیدہ کوششوں کی نشاندہی کرتی ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں