شہباز شریف کی روسی صدر سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
شہباز شریف اور روسی صدر پیوٹن نے تجارت اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے جب کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کوئی جغرافیائی سیاسی تبدیلی ہمارے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتی، دونوں ممالک کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں، ہمیں مستقبل میں اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینا ہو گی۔ شہباز شریف اور روس صدر پیوٹن کی ملاقات بدھ کو یہاں ہوئی۔ شہباز شریف نے صدر پیوٹن کو دوبارہ روس کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور امید ظاہر کی کہ ان کی قیات میں روس مزید ترقی کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ سے ملاقات کر کے اچھا لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے روس کے ساتھ باہمی تعلقات ہیں، پاکستان اور روس عرصہ دراز سے دوست ممالک ہیں، ہمیں مستقبل میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہوگا ،پاکستان کے روس کے ساتھ دیرینہ اور کاروباری تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں ،
میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہوں تاکہ ان تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم آپ کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور باہمی تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں جو اس وقت ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ میری درخواست پر آپ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا تھا ، روس سے تیل کے سپلائی ہمیں موصول ہوئی ہے ،ہم اس کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں اور کوئی جغرافیائی سیاسی تبدیلی ان تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتی اور نہ ہی دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات ہمارے تعلقات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے روس کے ساتھ پرانے کاروباری روابط ہیں ،ہمیں مستقبل میں ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہوگا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلی ملاقات میں بھی میں نے آپ سے ذکر کیا تھا کہ 60ء اور 70 ءکی دہائی میں ہم نے بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کا آغاز کیا تھا اور ہم سابق سوویت یونین سے مشینری اور دیگر مصنوعات درآمد کرتے اور ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات درآمد کرتے رہے ہیں ، ہمیں مالیاتی اور دیگر بینکاری مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے،
روس کے ساتھ بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں جو پاکستان کیلئے فائدہ مند ثابت ہو گی اور اس سے ہم بہت سے دیگر مسائل پر قابو پا سکتے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم روس کیساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔اس موقع پر روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ آپ سے دوبارہ مل کر بہت خوشی ہو رہی ہے ، دو سال پہلے ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر سمرقند میں ملے تھے، ہم نے دو طرفہ امور کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان بہترین تعلقات ہیں ، ۔