پاکستان میں مہنگائی کا ریورس گیئر:47 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

پاکستان میں مہنگائی کا ریورس گیئر:47 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

ملک میں مہنگائی کو ریورس گیئر لگ گیا ہے،، قیمتوں میں کمی کا 47 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، 1977 کے بعد پہلی بار ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 3.2 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔گذشتہ ماہ مئی میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 3.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جو مئی 1977 کے بعد کسی1 مہینے میں سب سے بڑی کمی ہے،

ادارہ شماریات کے مطابق مئی میں مہنگائی 3 سال کی کم ترین سطح 11 اعشاریہ آٹھ فیصد پر آ گئی، شہروں میں مہنگائی چودہ اعشاریہ 3 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 8 اعشاریہ دو فیصد ریکارڈ کی گئی۔ گذشتہ ماہ مئی میں مہنگائی ڈھائی سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے،

ادارہ شماریات نے اعداد و شمار جاری کر دیئے .جس سے ثابت ہوتا کہ مہنگائی میں کمی کا 47 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود ٹرانسپورٹ کے کرائے صرف 1 اعشاریہ 6 فیصد کم کیے گئے، دوسری طرف تعلیمی اخراجات میں 1 اعشاریہ چار فیصد اضافہ ہوا، ادویات اور ڈاکٹرز کی فیسوں میں مجموعی طور پر ایک اعشاریہ چھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔رواں مالی سال کے گیارہ ماہ میں مہنگائی کی اوسطً شرح 24 اعشاریہ پانچ فیصد ریکارڈ کی گئی، ماہانہ بنیادوں پر کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں آٹھ فیصد کم ہو گئیں ، گھروں کے کرایوں میں ایک اعشاریہ تین فیصد کمی آئی ہے۔

دورہ چین ،وزیراعظم نے کونسے اہم فیصلے کئے ؟جانئے

ادارہ شماریات کے مطابق مئی 2023 کے مقابلے میں مئی 2024 میں صرف جلد خراب ہونے والی اشیا کی قیمتوں میں 1اعشاریہ آٹھ فیصد کمی آئی جبکہ باقی شعبوں میں مہنگائی برقرار ہے۔ ایک سال پہلے کے مقابلے میں مئی میں گھروں کی تعمیر کی لاگت، پانی، بجلی، گیس اور فیول کی قیمتوں میں 33 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، صحت 19 فیصد جب کہ تعلیم سولہ فیصد مہنگی ہوئی، ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 1 سال کے دوران دس فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یوٹیوب نے بدوبدی گانا ڈیلیٹ کردیا

Author

اپنا تبصرہ لکھیں