وزیراعظم کی حریت رہنماؤں کے وفدسے ملاقات
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا‘ وہ جموں و کشمیر کے حریت رہنماؤں کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے جس نے آج مظفر آباد میں ان سے ملاقات کی۔ وفد میں محمود احمد ساگر شامل تھے۔ ملاقات کے دوران غلام محمد صوفی، سید فیض احمد نقشبندی، الطاف احمد بھٹ، شہزاد وانی، اعجاز ریحانی، زاہد اشرف اور الطاف حسین وانی، آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق اور وفاقی وزراء بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے گیمبیا میں ہونے والے او آئی سی سربراہی اجلاس میں جموں و کشمیر کا مقدمہ موثر انداز میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ اور بیرون ملک پاکستانی مشنز تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر مزید اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے
۔شہباز شریف نے پاکستانی میڈیا پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کو آگاہ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان امیر مقام حریت رہنماؤں کے ساتھ رابطوں کو مزید بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق نئی دہلی کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔ تنازعہ جو کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سات دہائیوں سے زیر التوا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کے ذریعے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔
حریت رہنماؤں نے آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال کو خوش اسلوبی سے حل کرنے پر وزیر اعظم پاکستان کی تعریف کی۔ کشمیر، انہوں نے کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔