اداروں اور سیاستدانوں میں صلح کی کوششیں

اداروں اور سیاستدانوں میں صلح کی کوششیں

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سابق سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم لودھی نے اداروں اور سیاستدانوں میں صلح کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ انہوں نےمطالبہ کیا ہے کہ قومی سیکیورٹی کمیٹی کا غیر معمولی اجلاس بلایا جائے جس میں خصوصی طور پر چیف جسٹس پاکستان، بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان، میڈیا کی نمایاں شخصیات، کاروباری کمیونٹی کے افراد وغیرہ کو دعوت دی جائے اور مصالحتی امور پر بات کی جائے۔ انہوں نے تجاویز کی شکل میں جو مطالبات پیش کیے ہیں وہ یہ ہیں

پاکستان نے آئی ایم ایف کی آخری قسط ادا کر دی

حریف سیاسی گروہوں اور اداروں کیخلاف ہر طرح کی بدزبانی اور جارحانہ موﺅقف کی روک تھام
حکومت اور دیگر کی طرف سے سیاسی سطح پر انتقامی کاروائیوں کی بندش

انتخابی شکایات کے حوالے سے سیاسی محرکات کی بنیاد پر شروع کیے گئے ٹرائلز اور اپیلوں کے فیصلے کیلئے عدلیہ اور ٹریبونلز کو آزادانہ فیصلے کرنے دیئے جائیں

جو لوگ انتخابی نتائج قبول نہیں کرتے وہ پرامن رہ سکتے ہیں اور احتجاجاً اس عبوری عرصے کے دوران حکومت کو کام کرنے دیں
دوبرسوں کے دوران سڑکوں پر یا بڑے پیمانے پر مظاہرے نہ کیے جائیں تنظیمی مقاصد کیلئے اجتماعات کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
موجودہ حکومتوں (وفاقی اور تمام صوبائی) کو کم از کم 2سال (سال 2025 کے آخر تک) تک کام کرنے دیا جائے۔

خاموش احتجاج (جس میں بازوﺅں پر پٹیاں باندھنے وغیرہ جیسے اقدامات شامل ہوں) کرنے دیا جائے جن میں تشدد کا عنصر نہ ہو

پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے ذریعے سیاسی مخالفین کو ہراساں نہ کیا جائے۔

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی

Author

اپنا تبصرہ لکھیں