حکومت نے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دیدی
اسلام آباد: حکومت پاکستان نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں شاندار حکمت عملی اور بہادری کے اعتراف میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یہ اہم فیصلہ کیا گیا، جس میں پاکستان کی سلامتی کے تحفظ اور دشمن کو تاریخی شکست دینے پر جنرل عاصم منیر کی بے مثال قیادت کو سراہا گیا۔
کابینہ نے کہا کہ 6 اور 7 مئی 2025 کو بھارت نے بلا اشتعال جنگ مسلط کی، جس میں معصوم شہری، خواتین اور بچے نشانہ بنے، لیکن پاک فوج کی مؤثر حکمت عملی اور آرمی چیف کی قیادت نے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے۔
وزیر اعظم نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو اعتماد میں لیتے ہوئے ایئر چیف مارشل ظہر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت میں توسیع کی بھی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ آپریشن بنیان مرصوص میں حصہ لینے والے افواج پاکستان کے افسران، جوان، غازیان، شہداء اور دیگر متعلقہ افراد کو اعلیٰ سرکاری اعزازات سے نوازا جائے گا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے
اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
کابینہ نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر پوری پاکستانی قوم کو مبارکباد دی اور دشمن کے عزائم کو ناکام بنانے پر پاک فوج کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔
حکومت نے جنرل سید عاصم منیر کو ان کی بے مثال حکمت عملی، جرأت اور بہادری کے اعتراف میں فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی۔ جنرل عاصم منیر نے 6 اور 7 مئی 2025 کی رات بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کا موثر اور بہادری سے مقابلہ کیا جس سے پاکستان کو تاریخی فتح حاصل ہوئی۔
وفاقی کابینہ نے کہا کہ دشمن کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری اور سرحدی سالمیت کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی تاہم پاک فوج کی شاندار قیادت نے ملک کو ناقابل تسخیر بنایا۔
وزیرِ اعظم نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو اس فیصلے سے آگاہ کیا جبکہ ائیر چیف مارشل ظہر احمد بابر سدھو کی خدمات کو بھی ان کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کابینہ نے آپریشن بنیان مرصوص میں حصہ لینے والے افسران، جوانوں، غازیان اور شہداء کو اعلیٰ سرکاری ایوارڈز سے نوازنے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ ان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جا سکے۔