پاکستان اروناچل پردیش کے معاملے پر چین کی حمایت کرتا ہے، دفتر خارجہ

پاکستان اروناچل پردیش کے معاملے پر چین کی حمایت کرتا ہے، دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ پاکستان چین کی خودمختاری اور سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اروناچل پردیش سے متعلق چینی مؤقف پر مبنی رپورٹس دیکھی ہیں اور ہم چین کی علاقائی خودمختاری کی حمایت کرتے ہیں۔

ترجمان نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگی جنون اور جارحیت کی وجہ سے خطے میں امن کی فضا متاثر ہوئی۔ پاکستان نے اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے آپریشن “بنیان المرصوص” کے تحت جوابی کارروائی کی، جس میں دشمن کی ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق استعمال کیا۔ پاکستان ایئر فورس کو ملک کے فضائی دفاع کی مکمل اجازت حاصل تھی، جس کے تحت بھارتی فضائیہ کے 6 طیارے مار گرائے گئے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ ہماری پالیسی واضح ہے کہ امن کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ حالیہ جھڑپوں کے دوران کسی قسم کی جوہری تابکاری کا اندیشہ پیدا ہوا ہو۔ انہوں نے بھارتی میڈیا کی رپورٹس کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا۔

ترجمان کے مطابق 10 مئی سے پاک بھارت ڈی جی ایم اوز وقتاً فوقتاً رابطے میں ہیں اور مرحلہ وار کشیدگی میں کمی کے اقدامات پر کام کر رہے ہیں۔ پاکستان سیز فائر معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے اور توقع رکھتا ہے کہ بھارت اس معاہدے کی پاسداری کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے 14 مئی کو بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو بھارت کے حوالے کیا جبکہ بھارت نے بدلے میں پاکستان کے رینجرز اہلکار کو واپس کیا۔

آخر میں ترجمان نے جنگ بندی میں معاونت کرنے والے تمام دوست ممالک اور بالخصوص امریکی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ثالثی اور سفارتی کوششوں سے ہی خطے میں پائیدار امن قائم کیا جا سکتا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں